پشاور(محمد حذیفہ)خیبر پختونخوا حکومت نے یکہ توت دھماکے کے بعد چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور انسپکٹرجنرل پولیس کو تبدیل کرنے کے لئے وفاق کو مراسلہ بھیج دیا ہے ،نگران حکومت نے نئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کے نام بھی تجویز کردیئے ہیں۔روزنامہ 92 نیوز کو ملنے والے مراسلے کی کاپی میں وزیراعلیٰ جسٹس (ر)دوست محمد نے موقف اختیار کیا ہے کہ چیف سیکرٹری کامران نوید کو دھماکے کہ دوران کئی بار کالز کی گئی مگر انہوں نے کال اٹینڈکی نہ ہی کال بیک کی،ہنگامی اجلاس میں انہیں طلب کیا گیا مگر وہ غیر حاضر رہے جس کی وجہ سے کئی امور پر عمل درآمد بھی نہیں ہوسکا۔وزیراعلیٰ نے حالات کو قابو کرنے اور امن و امان کی دیرپا بحالی کیلئے کامران نویدکی جگہ احمد حنیف اورکزئی کو نیاچیف سیکرٹری تعینات کرنے کی تجویز دی ہے ۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پولیس محمد طاہر نے پولیس کو ملنے والے الرٹ پر کوئی کارروائی نہیں کی اور ہائی پروفائل کو سکیورٹی دینے میں ناکام رہے ۔ وزیراعلیٰ نے ان کو فوری تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ تبدیلی کیلئے وفاق اور الیکشن کمیشن کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے طاہر کی جگہ ڈاکٹر محمد نعیم خان کو آئی جی مقرر کرنے کی تجویز دی ہے ۔