پشاور(سٹاف رپورٹر) پشاور کینٹ کے علاقہ کالی باڑی میں بارود سے بھری کار روزداردھماکے سے پھٹ گئی، جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے ۔ہفتہ کی صبح پشاور کینٹ کے علاقہ کالی باڑی قاضی سٹریٹ میں مسجد کے قریب نامعلوم دہشت گرد کی جانب سے کھڑی کی گئی بارودی مواد سے بھری گاڑی زوردار دھماکہ سے پھٹ گئی جس کے نتیجہ میں دو خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے ۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر امدادی ٹیمیں، پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقہ کا محاصرہ کرکے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیئے ،جس مقام پر دھماکہ ہوا وہ پشاور کا ایک مصروف علاقہ ہے جہاں قریب ہی ایک زیر تعمیر مسجد اور متعدد دکانیں ہیں،دھماکہ کی شدت کافی زیادہ تھی جس سے آس پاس واقع متعدد دکانوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ قریب ہی نصب ایک بجلی کا ٹرانسفارمر بھی متاثر ہوا اور بجلی کی تاریں بھی گر گئیں، جس کے باعث کالی باڑی میں بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی۔ دھماکہ کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک نے میڈیا کو بتایا کہ کار 8 سے 10 کلو گرام دھماکا خیز مواد نصب کیاگیا تھا ۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں دو خواتین مختیار بی بی زوجہ دین محمد ساکن صدر، مسماۃ روبی زوجہ فرانسز ساکن رحمن ٹائون، محمد فاروق ولد دین محمد ، رحمت گل ولد بہرام ساکنان صدر، عمیر ولد پرویز ساکن آسیہ گیٹ اور ابراہیم ولد بادی گل ساکن نوتھیہ شامل ہیں جن کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو میں کالا باڑی میں ہونے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ واقعہ کو معمولی نہیں لے رہے ۔سیکورٹی کا ازسرنو جائزہ لیں گے ۔