پشاور(سٹاف رپورٹر)پشاور ہائی کورٹ میں تعلیمی نصاب کی اسلامیات میں مال غنیمت کو لوٹ کا مال لکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر صوبائی سیکرٹری تعلیم پیش ہوئے ،فاضل عدالت نے قرآنی آیات کا فوری طور پر درست ترجمہ کرنے کا حکم دیدیا ۔ جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگ نئی نسل کو تباہ کررہے ہیں، انہوں نے سیکرٹری تعلیم سے استفسار کیا کہ آپ کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں؟ کیوں نہ اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے ؟ فاضل عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر معاملے پر 10 جولائی کو وفاقی سیکرٹری تعلیم کو بھی طلب کرلیا جبکہ طلبہ کے پاس پہلے سے موجود اسلامیات کی کتابیں واپس لینے کا حکم دیا۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق درخواست گزار نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے چوتھی اور نویں جماعت کی اسلامیات کی کتابوں میں مال غنیمت کو لوٹ مار لکھا ہے ۔ادھرپشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کا 28 روزے کے بعدعید کا اعلان کرنے کے خلاف رٹ پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیاہے ، جسٹس اکرام اﷲ اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی،اس موقع پر جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ وفاقی وزیر نے بھی اسلامی کیلنڈر جاری کیا تھا، کیا وہ اتنے ایکسپرٹ ہیں بھی؟ ہوسکتا ہے صوبائی وزیر نے گرمی کے باعث 28 روزوں پر عید کا اعلان کیا ہو، جسٹس مسرت ہلالی کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگے ، سماعت کے موقع پر جسٹس اکرام اﷲ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ ہم جواب طلبی کرتے ہیں لیکن کیا گورنر اور وزیراعلیٰ کو براہ راست فریق بنایا جاسکتا ہے ؟ فاضل عدالت نے ہائیکورٹ نے دائردرخواست میں گورنر، وزیراعلیٰ کو براہ راست فریق بنانے پر بھی نوٹس جاری کر تے ہوئے صوبائی حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے ۔