لاہور ہائی کورٹ نے ڈیپارٹمنٹل سٹور پر پولی تھین بیگز کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے بعد ڈیپارٹمنٹل سٹورز پر پلاسٹک بیگز نظر نہیں آنے چاہئیں۔ حکومت نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم شروع کر رکھی ہے جس کا مقصد شہروں کو صاف ستھرا رکھنا ہے ۔اسلام آباد سے اس مہم کی ابتدا کرتے ہوئے وہاں پر پولی تھین بیگز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے کیونکہ پولی تھین بیگز نہ صرف گندگی کا باعث بنتے ہیں بلکہ یہ دنیا کو خوراک فراہم کرنے والے آبی ذخائربھی ختم کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ اب لاہور ہائی کورٹ نے ان پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیپارٹمنٹل سٹورز کو بھی واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ایک ہفتے کے اند اندر اپنے پاس موجود سٹاک ختم کر دیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔18ویں ترمیم کے بعد صوبے موسمیاتی تبدیلیوں کے متعلق اصلاحی تدابیرپر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ وفاق نے جو پالیسی اپنائی ہے سندھ، خیبر پی کے اور بلوچستان بھی اس پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے اپنے ہاں پولی تھین بیگز پر پابندی عائد کریں۔ اس کے ساتھ پلاسٹک کی بوتلوں پر بھی پابندی عائد کی جانی چاہیے کیونکہ یہ بھی آلودگی پھیلانے میں سرفہرست ہیں۔ دوسری جانب حکومت اس روزگار سے وابستہ افراد کے لئے متبادل روزگار کا بھی بندوبست کرے تاکہ پولی تھین پر پابندی کے بعد کسی کا چولہا ٹھنڈا نہ پڑے۔