نئی دہلی(نیٹ نیوز) بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے پلوامہ حملے کے بعد بھی وہ اپنی تشہیری مہم میں مگن تھے ، مودی نے صحیح وقت پر مذمتی بیان بھی نہیں دیا تھا کیونکہ اس وقت وہ جم کاربٹ نیشنل پارک میں ایک دستاویزی فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے ۔ترجمان کانگریس رندیپ سورجیوالا نے پریس کانفرنس میں کہا پلوامہ حملے کے بعد بھارتی وزیراعظم نے قومی سوگ کا اعلان اس لیے نہیں کیا کیونکہ انھیں اپنی حکومت کے مختلف منصوبوں کا افتتاح منسوخ کرنا پڑتا۔بھارت شہیدوں کے ٹکڑے چن رہا تھا اور ہمارے وزیر اعظم اپنے نعرے لگوا رہے تھے ۔کیا دنیا میں کوئی ایسی نکمی اور ناکارہ حکومت بھی ہے جس کے وزیر اعظم فوجیوں کی شہادت کے بعد فلم کی شوٹنگ کرتے رہیں؟۔ چائے ،ناشتہ اڑاتے ، اپنے نعرے لگواتے رہیں، ووٹ لینے کے لیے شہیدوں کے کفن کے ساتھ تصویریں اور سیلفیاں لیتے رہیں؟ کیا یہی ہے بی جے پی کی قوم پرستی؟ کیا یہی ہے مودی حکومت کی اصلیت؟۔ پلوامہ حملے کے حوالے سے مودی سرکار سیاسی جواب دے رہی ہے نہ ہی اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے ۔بھارت گہرے صدمے سے گزر رہا اور شہیدوں کی یادوں میں ڈوبا ہے لیکن مودی جی دو دن کی غیر ملکی یاترا پر سیر سپاٹے کے لیے جنوبی کوریا پہنچ گئے ۔مودی سرکار بتائے اس نے پلوامہ حملے سے 48 گھنٹے پہلے منظرِ عام پر آنے والی دہشتگرد تنظیم جیش محمد کے دھمکی آمیز ویڈیو بیان کو کیسے نظر انداز کیا؟اور مقامی دہشتگردوں کو سینکڑوں کلوگرام آر ڈی ایکس دھماکہ خیز مواد، ایم فور کاربائن رائفلیں اور راکٹ لانچرز کہاں سے ملے ؟۔مودی حکومت کے 56 مہینے کے دوران صرف جموں اور کشمیر میں ہمارے 488 جوان شہید ہوئے ۔مودی جی، ایسا کیوں؟۔بھارتی حکومت بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر 5595 بار گولہ باری اورسرحدی خلاف ورزیاں روکنے میں ناکام کیوں رہی؟،مودی جی، آپ اپنی، مشیر قومی سلامتی، وزیر داخلہ اور خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی کی ذمہ داری کیوں نہیں لیتے ؟'