لاہور(خبرنگارخصوصی) خورشید شاہ کی گرفتاری ،حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر اپوزیشن کا مسلسل چوتھے روز احتجاج جاری رہا، اجلاس میں نیشنل فنانس کمیشن پرعمل درآمد کے متعلق رپورٹ 2017-2016 ایوان میں پیش کردی گئی ، وزرا کی کراچی کے معاملہ میں مداخلت پر حسن مرتضیٰ ایوان سے بائیکاٹ کرگئے ، حسن مرتضی نے کہا اسلام آباد اور پنڈی سے گرفتار ہونے والوں کی ہمیشہ لاشیں واپس آئی ہیں،وفاقی وزرا سندھ فتح کرنے کے بجائے پہلے اسلام آباد فتح کرلیں،پی ٹی آئی کی عظمیٰ کاردار نے سال کے آڈٹ کا مطالبہ کردیا ،ایوان میں غیر سنجیدہ رویہ کی وجہ سے مخدوم عثمان نے احتجاجی طور پر اپنا سوال نہ کیا ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں محکمہ لائیو سٹاک ، ڈیری ڈویلپمنٹ کے متعلق سوالوں کے جواب پارلیمانی سیکرٹری رانا شہباز نے دئیے ، پارلیمانی سیکرٹری کے سوالوں کے جوابات پر ڈپٹی سپیکر سمیت پورا ایوان بار بار مسکراتا رہا، رانا شہباز نے سلمہ سعدیہ تیمور کے سوال کے جواب میں بتایا محکمہ لائیو سٹاک نے مرغی پال سکیم کے تحت 2014سے 2018تک بارہ لاکھ تینتیس ہزار مرغیاں تقسیم کیں ،صوبے میں محکمہ کے زیر اہتمام 10پولٹری فارمز کام کررہے ہیں جن پر سالانہ 201.10ملیں خرچہ ہورہا ہے ، ان فارمز میں مرغیوں کی سالانہ پیداوار پانچ لاکھ تینتالیس ہزارہے ۔بعدازاں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی ٰنے کہا اسلام آباد سے پیپلز پارٹی کی تیسری گرفتاری ہوئی ،پیپلز پارٹی بالکل بھی صوبائیت پر یقین نہیں رکھتی،وفاقی وزرا جب کراچی جاتے ہیں تو انکو 149 یاد آجاتا ہے ، احتساب کے نام پر انتقام نہ لیا جائے ، ن لیگ کے رانا مشہود نے کہا آج پنجاب میں کینسر کے مریض دوائی نہ ہونے کیوجہ سے مررہے ہیں،ڈینگی کے مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں،حمزہ کو گرفتار کرکے پنجاب کے عوام کی آواز بند کردی گئی ،میڈیا ٹربیونلز بنا کر میڈیا کی آواز بند کی جارہی ہے ، پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن رکن کنول پرویز نے ایوان کی توجہ لاہور میں ایک بچے کے جنسی تشدد کی جانب مبذول کرائی اور بچوں سے جنسی و جسمانی تشدد کی روک تھام کیلئے موثر حکمت عملی بنانے پر زور دیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ بچوں کے خلاف سنگین جرائم کی روک تھام کے لئے سپیکر پرویز الٰہی نے ایوان کی خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ،بعدازاں اجلاس کا وقت ختم ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔