لاہور(گوہر علی)پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس 283اراکین کا بزنس نگل گیا نجی اراکین کی مفاد عامہ کی قراردادیں بھی ختم ہوگئیں،گئیں، نجی اراکین کے بزنس کے لئے مختص تین دن قبل ہی پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس ختم کردیا گیا ،نجی اراکین بجٹ اجلاس میں بزنس نہ آنے پرمایوسی کا شکار ہیں، پنجاب اسمبلی میں اس وقت کل 369اراکین ہیں جن میں 37 وزیر ،38پارلیمانی سیکرٹریز،3مشیر،5معاون خصوصی ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی ایک ایک نشست ہے جن کی کل تعداد86ہے جبکہ نجی اراکین کی تعداد283 ہے ، پنجاب اسمبلی کے قواعد کے مطابق ہر منگل کو نجی اراکین کابزنس ایوان میں پیش کیا جاتا ہے ،پنجاب اسمبلی کے حالیہ بجٹ اجلاس میں کسی نجی رکن کا بزنس ایوان میں پیش نہیں کیا گیا اور یہ طے کیاگیا ہے کہ ضمنی بجٹ کی منظوری کے بعد تین روز تک نجی اراکین کا بزنس ایوان میں پیش کیا جائے گا اس حوالے سے باقاعدہ شیڈول بھی جاری کیا گیا جس میں یکم جولائی سے تین جولائی تک( تین دن) نجی اراکین کے بزنس کیلئے مختص کئے گئے لیکن پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس 30جون کو ختم کردیاگیا ،اس طرح نجی اراکین کا بزنس ایجنڈا پر نہ آنے کی وجہ سے ضائع ہوگیا ،ذرائع کے مطابق نجی اراکین کی ان گنت تحاریک التوا کار، توجہ دلاؤنوٹس، قراردادیں ،زیر آور نوٹس ضائع ہوگئے جس پر نجی اراکین سخت پریشان ہیں، پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے پر سوالات کے علادہ دیگر بزنس ضائع ہوجاتا ہے ، اسی طرح چند روز ختم ہونے والا بجٹ اجلاس میں نجی اراکین کا بزنس ضائع ہوگیا ہے ،نجی اراکین کے بزنس میں سب سے اہم مفاد عامہ کی قراردادیں ہوتی ہیں ،جن کی منظوری سے محکمہ مفاد عامہ کے لئے اقدامات کرتے ہیں۔