لاہور‘ گوجرانوالہ‘ قصور‘ سیالکوٹ‘ راولپنڈی اور ملتان سمیت پنجاب کے بڑے اضلاع میں قبضہ مافیا کے خلاف سخت ایکشن لینے کی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ قبضہ مافیا نے ملک بھر میں اودھم مچا رکھا ہے۔ پٹواریوں‘ تحصیلداروں اور بااثر افراد کی آشیرباد سے غریبوں‘ ناداروں‘ محکوموں اور بیوگان کی جائیدادوں کو ہڑپ کرنے کا سلسلہ عروج پر ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں منشا بم گروپ نے اوورسیز پاکستانیوں کے پلاٹوں پر قبضہ کر رکھا تھا جبکہ کچھ لوگوں نے سیاست دانوں کا روپ دھار کر سرکاری‘ شاملاٹ اور اوورسیز پاکستانیوں کے پلاٹوں پر تعمیرات کر رکھی تھیں۔ درحقیقت ماضی میں سرکاری سرپرستی میں بے کسوں اور یتیموں کے مال و اسباب کو ہڑپ کیا گیا۔ ایل ڈی اے‘ پولیس‘ سرکاری ملازمین اور سیاستدانوں کی چھتری تلے باقاعدہ قبضے کرنے کا رواج تھا جس میں نیچے سے لے کر اوپر تک حصہ بقدر جثہ ہر کسی کو ملا کرتا تھا۔ اب روزنامہ 92 نیوز کی خصوصی رپورٹ میں پنجاب بھر کے قبضہ مافیا کے چہروں سے نقاب کشائی کی گئی ہے جو جعلی فرد اور جعلی رجسٹریاں تیار کر کے ایک منظم طریقے سے جائیدادوں پر باقاعدہ قبضہ کرتے ہیں۔ اب پنجاب حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قبضہ مافیا کے گرد گھیرا تنگ کرے اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ جب تک قبضہ مافیا کے گرد شکنجہ نہیں کسا جاتا تب تک انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرنا مشکل ہے۔