لاہور (خصوصی رپورٹ) کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے ایک بار پھر پنجاب حکومت سے اخبارات کو اشتہارات کی منصفانہ تقسیم اور واجبات کی فوری ادائیگیوں کا مطالبہ کیا ہے ۔ یہ مطالبہ گزشتہ روز 92نیوز کے ایڈیٹر انچیف محمد حیدر امین کی صدارت میں سی پی این ای کی پنجاب کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے میڈیا اداروں ، صحافیوں اور میڈیا کارکنوں سمیت پنجاب حکومت کی متنازعہ اشتہاراتی پالیسی سمیت مجوزہ پریس اینڈ پبلی کیشن بل 2020ء کے مسودے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پریس قوانین سے متعلق کسی بھی قانون کو قبول نہیں کریں گے جو تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر کیا جائے گا۔ حکومت میڈیا انڈسٹری کو درپیش مالی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے اشتہارات کے واجبات کی بروقت ادائیگی یقینی بنائے ۔ سی پی این ای پنجاب کمیٹی کے اراکین نے کہا حکومت کو اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہونا چاہئے اور میڈیا انڈسٹری کو درپیش مشکل وقت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی متنازعہ قوانین کی بھرپور مخالفت کی جائے گی، اس سے قبل بھی میڈیا کارکنوں نے بہادری کے ساتھ ایوب خان اور ضیا الحق کی آمریت کا مقابلہ کیا ہے اور ہم اس بار بھی آزادی صحافت کی خاطر لڑیں گے ۔ سی پی این ای کے اراکین نے کہا کہ جہاں تک آزادی صحافت کا تعلق ہے اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں پنجاب بھر سے سی پی این ای کی نئی رکنیت کی 21درخواستوں کو بھی ایسوسی ایٹ رکنیت دینے کی سفارش کی گئی۔ اجلاس میں گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان ، گروپ ایڈیٹر 92 نیوز ارشاد احمد عارف ، چیف ایڈیٹر 92 محمد حیدر امین ، منیجنگ ڈائریکٹر ڈیلی ٹائمز کاظم خان ، منیجنگ ایڈیٹر پاکستان ٹوڈے یوسف نظامی ، ایڈیٹر روزنامہ غریب تنویر شوکت ، چیف ایڈیٹر روزنامہ طاقت لاہور محمد اویس رازی، ایڈیٹر جہان پاکستان ضیا تنولی ، چیف ایڈیٹر روزنامہ ہاٹ لائن لاہور ذوالفقار احمد راحت، چیف ایڈیٹر روزنامہ لیڈر لاہور علی احمد ڈھلوں، چیف ایڈیٹر روزنامہ وفا بہاولپور محمد اکمل چوہان، چیف ایڈیٹر روزنامہ صورتحال زبیر محمود، چیف ایڈیٹر روزنامہ جہاں نما لاہور، ایڈیٹر سنگ میل ملتان امتیاز روحانی ، گروپ ایڈیٹر روزنامہ سعادت عثمان غنی و دیگر موجود تھے ۔