لاہور(گوہر علی) حکومت پنجاب آرڈیننس میں الجھ گئی ، پنجاب اسمبلی کے کل ہونے والے اجلاس میں آرڈیننس کے حوالے سے منفرد حیثیت کا حامل بن جائے گا، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تاخیر کی وجہ سے 4 آرڈیننس پہلے ہی منسوخ ہوچکے ہیں جبکہ 5میں کل توسیع کی جائے گی اور تین مزید آرڈیننس کل پنجاب اسمبلی کئے جائیں گے ،جن آرڈیننس میں توسیع لی جائے گی ان میں دی ویمن یونیورسٹی آف راولپنڈی ،دی یونیورسٹی آف میانوالی ،دی پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ،دی پنجاب میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن،دی پنجاب پروبیشن اینڈ پیرول سروس شامل ہیں، جو نئے آرڈنینس کل پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جائیں گے ان میں دی پنجاب ایگری کلچرل مارکیٹنگ اتھارٹی(ترمیم) ،دی پنجاب لوکل گورنمنٹ( ترمیم)،دی پنجاب ویلیج پنچایت اینڈ نبیر ہڈ کونسل(ترمیم) شامل ہیں،اس سے قبل دی پنجاب سیزڈ اینڈ فریزڈ انسٹی ٹیوشن( مدارس اینڈ سکولز ) 22اکتوبر ، دی پنجاب پرونشل ایمپلائز سوشل سکیورٹی14اکتوبر ،دی پنجاب سیزڈ اینڈ فریزڈ فیسلیٹیز( ہاسپیٹلز اینڈ ڈسپنریز)22اکتوبر ،دی پنجاب ریگولیشن آف سروسز( ترمیم)22اکتوبر کو منسوخ ہو ئے ، جس کے بعد اب ان چار آرڈنینس کے تحت کئی گئی سرکاری تبدیلیاں ختم ہوگئی ہیں،ذرائع کے مطابق لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے متعلقہ دونوں آرڈیننس انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ،دلچسپ امر یہ ہے کہ وفاقی حکومت اپنے آرڈیننس واپس لے چکی ہے جبکہ پنجاب میں مسلسل آرڈیننس جاری کئے جارہے ہیں ۔