لاہور(سلیمان چودھری )پنجاب حکومت نے پاکستان کڈنی اینڈ لیو ر ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسر چ سنٹر کو اپنی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ہسپتال کے موجودہ قانون منسوخ کر کے ٹرسٹ کا درجہ ختم کیا جائے گا اور اسے دیگر خود مختارٹیچنگ ہسپتالوں کی طرز پرچلایا جائے گا۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ’’ پاکستان کڈنی اینڈ لیو ر ٹرانسپلانٹ ریسر چ سنٹرایکٹ2019‘‘تیار کر لیا،صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد ایکٹ کو قانون ساز ی کے لیے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔مسودہ قانون کے مطابق مجوزہ ایکٹ کے تحت وزیر اعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں14رکنی بورڈ آف گورنرز اس ہسپتال کے معاملات چلائے گا دیگر ممبران میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ، سیکرٹری خزانہ ، سیکرٹری لاء اینڈ پارلیمانی افئیرز، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ، گریڈ 21سے ریٹائر ہونے والا ایک بیوروکریٹ ، سابقہ وائس چانسلر یا پرنسپل ، آرمی سے ریٹائرجنرل ، سپریم کورٹ کا ریٹائرجج، ڈی پی کے ایل آئی ، میڈیکل ڈائریکٹر ، حکومت کی جانب سے نامزد کردہ دو سماجی کارکن اور ایک خاتون سول سوسائٹی سے ہو گی ۔ ہسپتال میں صدر کا عہدہ ختم کر کے ڈین ہو گا جبکہ میڈیکل ڈائریکٹر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر نرسنگ کے عہدے تجویز کیے گئے ہیں ۔مالی لحاظ سے بورڈ آف گورنر زکا اختیار ات محدود کر کے حکومت کے اختیارات کو بڑھایا جائے گا۔حکومت کے قائم کردہ سپیشل سلیکشن بورڈ کے ذریعے ملازمین کی بھرتی کی جائے گی۔ ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کو اسی ہسپتال میں پرائیویٹ پریکٹس کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی تنخواہوں کا بورڈ آف گورنر زاور پنجاب حکومت فیصلہ کرے ،ہسپتال میں ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر ڈاکٹر، نرس اور پیرا میڈیکل سٹاف کام کر سکیں گے ۔ کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ بل کوقانون سازی کے لیے پنجاب اسمبلی بھیجا جائے گا۔