لاہور(گوہر علی) پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ بل2019 پر نئی سیاست کا رخ متعین ہوگا ،ایک طرف اپوزیشن نے 30ترامیم تیار کرلیں تو دوسری طرف حکومت نے قواعد معطل کرکے بل منظور کرانے کی حکمت عملی مرتب کرلی ۔لوکل گورنمنٹ بل 2019 کی پنجاب اسمبلی سے منظوری کے موقع پر فریقین نے جارحانہ لائحہ عمل تیار کرلیا ۔مسلم لیگ (ن) بل میں ضلعی نظام کو معدوم کرنے اور حلقہ بندیوں کے بغیر بلدیاتی انتخاب کے انعقاد کیخلاف ترمیم جمع کرائے گی جبکہ ضلعی سربراہ کے تقرر اور موجودہ بلدیاتی نظام کی مدت پوری ہونے کے بعد ہی نیا بلدیاتی نظام نافذ کرنے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔ذرائع نے مطابق حکومت پنجاب کے تیار کردہ لوکل گورنمنٹ بل میں دو تہائی اکثریت سے کسی مقام کا نام تبدیل کرنے کی شق رکھی گئی ہے جسے ختم کرنے کا مسلم لیگ (ن)مطالبہ کرے گی۔ مسودہ قانون ویلج پنچائیت اینڈ نیبر ہڈ کونسلز 2019 کے لئے ضروری سہولیات اور دفاتر قائم کرنے کی ترمیم بھی پیش کی جائے گی ۔مسلم لیگ (ن )نے آئینی ماہرین کی مشاورت سے یہ ترامیم مرتب کی ہیں جن کو پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرایا جائے گا۔اپوزیشن کی ترامیم بل میں شامل کی جائینگی، لیگی اراکین اسمبلی ترامیم کے ساتھ سیکرٹری اسمبلی کو خط بھی لکھیں گے ۔ دوسری طرف حکومت پنجاب نے بل کو منظور کرانے کے لئے قواعد کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، منگل کو نجی اراکین کے دن کی جگہ پنجاب حکومت کوبزنس ایجنڈے پر رکھا جائے گا ، پنجاب اسمبلی کے قواعد و ضبواط کے مطابق منگل کے روز نجی اراکین کا بزنس ہوتا ہے لیکن حکومت قواعدکو معطل کرکے اس دن اپنابزنس لائے گی ، اسی روزبل ایجنڈے پر رکھا جائے گا ، بدھ کو یکم مئی کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے پر غورجاری ہے جبکہ جمعرات کو ہر صورت بل منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی۔