لاہور (رانا محمد عظیم )پنجاب میں وزراء سے پہلے بیوروکریٹس کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ، پنجاب میں کون کون سے بیوروکریٹس نے اپنے اپنے گروپ بنا رکھے ہیں اور کون کون بیوروکریٹ حکومتی احکامات ملنے کے باجود اہم ترین کاموں میں تاخیر ی حربے استعمال کر ر ہا ہے اور کون کون بیوروکریٹ وزراکے درمیان گروپنگ پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اس حوالے سے نہ صرف مکمل لسٹیں بن چکی ہیں بلکہ ان لسٹوں کی روشنی میں آ ئندہ چند روز میں پنجاب کے اندر بڑے پیمانے پر کئی تگڑے بیوروکریٹس کی تبدیلی پر کام شروع ہوجائے گا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کے حوالے سے بننے والی دو مختلف اداروں کی رپورٹس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پنجاب کے اندر باقاعدہ بیوروکریسی نے نہ صرف اپنے گروپ بنا رکھے ہیں بلکہ بیوروکریسی کے اندر دو ایسے گروپ بھی موجود ہیں جو حکومت اور وزرا سے زیادہ طاقتور بن چکے ہیں اور اسی وجہ سے کئی حکومتی اقدامات جو عوام کی بہتری کیلئے ہیں اور کئی ترقیاتی کام جن کے احکامات جاری کیے گئے تھے ان کاموں کی فائلیں بھی بیوروکریسی کی ہٹ دھرمی اور گروپنگ کی وجہ سے نہ صرف رکی ہوئی ہیں بلکہ بہت سی فائلوں پر تو ایک پلاننگ کے تحت عمل درآ مد نہیں کروایا جا رہا ۔ رپورٹ میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ پنجاب کے اندر بیوروکریسی کے اندر تین گروپ بنے ہوئے ہیں جن میں سے ایک گروپ کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے جبکہ دو گروپ سابقہ حکومتوں میں بھی اہم ذمہ داریوں پر تعینات تھے ۔ بیوروکریسی کے اندر جو جو بیوروکریٹ وزراء کے اندر بھی گروپنگ پیدا کر رہے ہیں ان کے حوالے سے بھی اہم ترین انکشافات رپورٹ میں موجود ہیں اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بیوروکریٹ مختلف میٹنگز میں نہ صرف وزراء اور حکومت کے خلاف گفتگو کرتے ہیں بلکہ وہاں پر برملا کہتے ہیں کہ یہ حکومت کسی صورت کامیاب نہیں ہو سکتی ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کئی وزرا تو خود ان بیوروکریٹس کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں با وثوق ذرائع کے مطابق ان رپورٹس کی روشنی میں آ ئندہ چند دنوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا ۔