وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت پنجاب کابینہ نے محکمہ سکولز ایجوکیشن پنجاب کی اسسمنٹ پالیسی فریم ورک 2019 ء کی منظوری دے دی جس کے تحت پنجاب میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات مرحلہ وار ختم کرنے اور صوبہ کے سرکاری سکولوں میں طلبہ کے لئے اردو میڈیم کتابوں کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں پہلی کلاس سے پانچویں جماعت تک اردو میں تعلیم دی جائے گی اور انگریزی بطور مضمون پڑھایا جائے گا۔ اردو زبان کو پرائمری کی سطح سے ذریعہ تعلیم بنانے کے حوالے سے پنجاب کابینہ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ تاہم اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ دنیا بھر کا تمام تحقیقی و علمی کام انگریزی زبان میںہے۔ لہٰذا بطور مضمون انگریزی کی تعلیم کو بھی خصوصی توجہ دی جائے۔ اردو ہماری قومی زبان ہے اور قوموں کی شناخت اپنی زبان سے ہی ہوتی ہے۔ جرمن، فرانسیسی، جاپانی اور ایرانی اقوام کی مثالوں کو سامنے رکھنا چاہئے جن کا تمام تکنیکی و تحقیقی مواد ان کی اپنی زبانوں میں موجود ہے۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ نچلی سطح سے ہی اردو زبان پر توجہ دیں اور بچوں کے قومی و صوبائی سطح پر ایسے ادارے تشکیل دیئے جائیں جہاں غیرملکی زبانوں میں مطبوعہ جدید عالمی و تکنیکی مواد کو قومی زبان اردو میں منتقل کیا جائے تاکہ ہماری آئندہ نسلیں آنے والے دور کے جدید تقاضوں کے مطابق دوسری اقوام کے شانہ بشانہ چل سکیں، اگر موجودہ حکومت کے دور میں اس پر پیش رفت کی جاتی ہے تو یہ اس کا بہت بڑا کارنامہ ہو گا جس کے ہمارے تعلیمی مستقبل پر دوررس مفید اثرات مرتب ہوں گے۔