لاہور(کرائم رپورٹر ) پنجاب کی جیلوں میں ایڈز کی روک تھام کیلئے ہر قیدی کے ایڈز کے ٹیسٹ کیلئے بھجوائی گئی 50 ہزار کٹس میں ایکسپائر ہونے کی وجہ سے پنجاب ایڈز پروگرام کو واپس بھجوادی گئیں۔ ذرا ئع کے مطا بق گزشتہ برس لاہورسمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں ایڈزکے ٹیسٹوں کے بعد سو سے زائد قیدیوں میں ایڈز کی خطرناک بیماری سامنے آئی تھی جس کے بعد بیمار قیدیوں کو علیحدہ شفٹ کرکے پنجاب ایڈزپروگرام کے تحت علاج کیا جارہا ہے ۔ رواں سال بھی لاہور سمیت متعدد جیلوں میں سکریننگ کا عمل شروع کیا گیا تاکہ ایڈز میں مبتلا قیدیوں کا علاج کیا جاسکے ۔ آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے ایڈز کی روک تھام کا مستقل حل نکالنے کیلئے پنجاب ہیلتھ پروگرام کے تحت جیل میں داخلے کے وقت ہر قیدی کے ٹیسٹ کیلئے ایڈز کٹس فراہم کرنے کیلئے مراسلہ بھجوایا تھا۔محکمہ صحت نے جیل خانہ جات کو 50 ہزار کٹس بھجوائیں جو کہ ایک ماہ بعد ہی ایکسپائر ہوجانی تھیں۔ آئی جی جیل نے معیاد ختم ہونے کی وجہ سے 50 ہزار کٹس واپس محکمہ صحت کو واپس بھجوادیں۔ محکمہ جیل نے کم ازکم 18 ماہ تک مدت معیاد رکھنے والی کٹس فراہمی کا مراسلہ بھجوا دیا ہے ۔ ایڈز ٹیسٹ کٹس ایکسپائر