لاہور(نمائندہ خصوصی سے )وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب کے وزراء اور انتظامی سیکرٹریز کے لئے "زیرو ٹالرنس" پالیسی وضع کر دی گئی۔ وزیر اعلی کی ہدایت پر صوبائی انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی فہرستوں کی از سر نو تیاری شروع کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات سے واپسی پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ ایسے تمام آفیسرز جن کی بابت مختلف حوالوں سے شکایات موجود ہیں، جو حکومتی پالیسی کے مطابق عمل درآمد ڈیلیور کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ایسے آفیسرز جو ن لیگ دور حکومت میں سابقہ حکمرانوں کے قریب ہونے کے باوجودا ہم پوسٹنگ لینے میں کامیاب ہو چکے ہیں، ان کو آنے والے دنوں میں تبدیل کر دیا جائے اور متوقع طور پر تبدیل لئے کئے جانے والوں کے اہل متبادل کے ناموں کی فہرست بھی ایوان وزیر اعلیٰ کو پیش کی جائے ۔ حکومتی احکامات کے باوجود ایک سے زائد گاڑیاں زیر استعمال رکھنے والے اداروں کی فہرستیں بھی تیار کی جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وہ خود سرکاری اداروں کی کارکردگی کو مانیٹر کریں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں پنجاب میں بڑے پیمانے پرتقرر و تبادلوں کے احکامات جاری ہونے کے علاوہ بعض اہم افراد کی انٹی کرپشن اور نیب میں انکوائریز بھی شروع ہو سکتی ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب پر واضح کر دیا گیا ہے کہ مستقبل میں ایوان وزیر اعظم، ایوان وزیر اعلیٰ کے نام سے منسوب کر کے کسی بھی افسر کا تبادلہ اس وقت تک نہیں کیا جائے گا جب تک اس کی تصدیق نہ کر لیں۔ صوبائی وزراء کی جانب سے کی جانے والی سفارشات کو بھی وزیر اعظم کے وژن کے مطابق خالصتاً میرٹ پر دیکھا جائے ۔جس افسر کی ساکھ بہتر نہیں، اسے قطعا اہم پوسٹنگ نہ دی جائے ۔ جبکہ موجودہ اہم اور ہر کشش اسامیوں پر موجود سابقہ دور کے چہیتوں کو ہٹانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔