اسلام آباد(خبرنگار) سپریم کورٹ پولیس افسران کی آؤٹ آف ٹرن پروموشن کیس میں پولیس چھاپے کے دوران بہادری دکھانے والے پولیس افسران کو ترقی دینے پر کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے فریقین سے نام طلب کرلئے ہیں۔ دوران سماعت سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا وزارت دفاع کے بھی جواب سے تاثر ملتا ہے آؤٹ آف ٹرن پروموشن کی کوئی گنجائش نہیں لیکن پنجاب حکومت کا تحریری موقف وزارت دفاع کے موقف سے مختلف ہے ۔ بھارت میں تو کمیٹی جائزہ لیتی ہے ، ہم نے یہ بھی دیکھنا ہے دنیا میں کیا طریقہ کار اپنایا جاتا ہے ، جس کے بعد عدالت نے اپنے حکم نامہ میں قرار دیا کہ ناصر درانی، حاجی حبیب، طارق سعید کھوسہ، افضل شگری کو کمیٹی میں شامل کیا جاسکتا ہے ، درخواست گزران کے ناموں پر مشتمل تجاوز کا جائزہ لیکر کمیٹی تشکیل دی جائے گی، کیا پولیس چھاپے کے دوران بہادری دکھانے کے عمل کو ترقی کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔عدالت عظمیٰ نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے معاملے میں نیب کی طرف سے ضمانت کی منسوخی کی درخواست ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر آٹھ ملزمان کو نوٹس جاری کرکے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔ڈینیئل پرل قتل کیس میں سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ ملزم عمر احمد شیخ کے وکیل کو اپنے موئکل تک رسائی کی سہولت فراہم کردی جائے ۔سپریم کورٹ نے عمر شیخ کے وکیل کو دہشتگردی کے الزامات پر اپنے موکل سے ہدایت لینے کے بعد دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی اور سماعت 27 جنوری تک ملتوی کر دی۔عدالت عظمیٰ نے منشیات سمگلنگ کے مبینہ ملزم کو بری کردیا ہے ۔جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ٹرک ڈرائیور ملزم زبیر کو شواہد قانون کے مطابق محفوظ نہ رکھنے اور اصل گواہ کا بیان ریکارڈ نہ کرانے کی بنیاد پر بری کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ کمزور استغاثہ کی وجہ سے ملزم بری ہوجاتے ہیں اور الزام عدالتوں پر لگتا ہے ۔ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریما رکس دیئے کہ سرکار اپنی مقدمات پر پوری توجہ نہیں دیتی۔