مکرمی !گزشتہ دوبرسوں کے دوران ملک میں پولیو کے ختم ہوتے کیسوں نے پھر سے سر اٹھالیا ہے، اور سال 2019ء میں 146اور 2020 ء میں 68 نئے کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن میں سے 21کا تعلق سندھ سے ہے ۔ حالانکہ سال2017ء میں پاکستان بھر میں پولیو کیسز کی تعداد کم ہوتے ہوتے محض آٹھ اور سال 2018ء میں صرف بارہ رہ گئی تھی جس پر عالمی ادارہ صحت نے اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ پولیو کیسز میں اضافہ پوری پاکستانی قوم کے لیے باعث تشویش ہے۔ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے علماء کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے عوام کے ذہنوں میں موجود مختلف غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہیے ۔ یہ ویکسین تمام بچوں کے لئے محفوظ ہے، اور ہر خوراک پولیو کے خلاف بچے کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے۔اس مرض کے مکمل خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ ہر پانچ سال کے بچے کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کروائی جائے ، اس کے ساتھ ساتھ صحت و صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے ، بلاشبہ صفائی کے بہتر انتظام کے باعث بہت سی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ ( رانا اعجاز حسین چوہان )