لاہور(جنرل رپورٹر)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ، پاکستان کے شمال مشرقی علاقوں کے لوگوں کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور خاص طور پر وفاقی دارالحکومت اور اسکے گرد نواح کے رہائشی افراد جو موسم کی تبدیلی کے ساتھ فضا ء میں بڑھتی ہوئی پولن کی وجہ سے صحت کے مسائل کا شکار ہو تے ہیں۔پولن الرجی ایک خطرناک مسئلہ ہے جس سے لوگ ہے فیور (Hay Fever) میں مبتلا ہوتے ہیں اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد زیادہ مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد، سیکریٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سینٹر نے کہا کہ ہیفیور پولن سے الرجی کا رد عمل ہوتا ہے خاص طور پر جب پولن کے ذرات آپ کے منہ ، ناک ، آنکھوں اور گلے تک پہنچ جاتے ہیں۔پولن کے ذرات خاص قسم کے پودوں سے فضاء تک پہنچتے ہیں ۔ہیفیور کی شدت میں اُس وقت اضافہ ہوتا ہے جب فضاء میں پولن کے ذرات کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے ۔ اس کی علامات میں ناک کا بہنا، ناک کا بند ہونا ، کھانسی ، آنکھوں میں خارش ، گلے کی خراش ، سردرد ، چھینک اور سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔پی ایم اے مشورہ دیتی ہے ، جو لوگ پولن الرجی کا شکار ہوتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ دن میں پولن کے ذرات کی تعداد فضاء میں کس وقت کم ہوتی اور کس وقت زیادہ ہوتی ہے ۔