لاہور(جنرل رپورٹر)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ملک میں بڑھتے ہوئے ڈینگی کے کیسز پرگہری تشویش کا اظہار کرتی ہے ۔ ڈینگی وائرس کے تصدیق شدہ کیس تقریباً تمام صوبوں میں ہزاروں کی تعداد میں رپورٹ ہو چکے ہیں۔ یہ صورتحال بڑی خطرناک ہے اور ہمیں شق ہے کہ یہ وبائی شکل اختیار نہ کر لے ۔ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد سیکریٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سینٹر نے کہا کہ ڈینگی بخار کی علامات انفیکشن کے تین چار دن بعد ظاہر ہوتی ہے جن میں تیز بخار ، سردرد ، قہہ، جوڑوں اور پٹھوں میں درد شامل ہیں اس کے علاوہ جلد پر سرخ دھبے بھی رونما ہو سکتے ہیں۔بیماری کی شدت میں مسوڑوں، منہ، ناک ، کان اور جسم کے دوسرے حصوں سے خون بہہ سکتا ہے جس سے مریض کی موت واقع ہو سکتی ہے ۔حکومت کو چاہیے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر پورے پاکستان میں مچھر مار اسپرے مہم شروع کرے ۔ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ ڈینگی بخار کے خلاف مثبت نتائج حاصل کرنے کے لئے تمام سرکاری محکموں کو ملکر کام کرنا چاہیے ۔ڈاکٹر اظہار چودھری نے کہا کہ پانی کے ٹنیکوں کو ڈھانپ کر رکھیں نیز گھروں کے ارد گرد کھڑے پانی کا ذخیرہ نہ ہونے دیں۔ کھڑے ہوئے پانی پر مچھر مار دوا یا مٹی کا تیل اسپرے کریں۔ڈاکٹر سلمان کاظمی نے کہا کہ اینٹی بایوٹک ، اینٹی ملیریل یا اسپرین کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے ڈینگی بخار سے متاثرہ مریض کی طبیعت مزید بگڑے گی۔