اسلام آباد (ملک سعیداعوان)پارلیمانی پبلک اکاونٹس نے کمیٹی کورونا وائرس کی آڑ میں مسلم لیگ (ن)اورپیپلزپارٹی کے دور حکومت کے آڈٹ اعتراضات خاموشی سے نمٹانے کے لئے نجی میڈیا کی کوریج پر پابندی عائد کر دی ، کمیٹی کے اجلاسوں کی میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی گئی، صرف سرکاری میڈیا کو ہی کوریج کی اجازت دی گئی۔تفصیلات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے پبلک اکاونٹس کے اکیس اجلاس ہو چکے ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے دورصدارت میں پبلک آکاونٹس کمیٹی غیر فعال رہی، زیادہ اجلاس نہیں ہوئے تاہم شہباز شریف کے استعفی ٰ کے بعد رانا تنویر چیئرمین منتخب ہوئے تو کمیٹی کچھ فعال ہوئی تاہم کورونا کے باعثاجلاس نہیں ہو سکے ، اب کمیٹیوںکو اجلاس کی اجازت دی گئی تو اس وقت مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کے دورحکومت کے آڈٹاعتراض زیر غور آرہے ہیں اور کمیٹی کے باہر سارجنٹ کھڑا کر دیا گیا جو صرف انہی افراد کو کمیٹی میںشرکت کی اجازت دیتا ہے جن کے نام فہرست میں ہوتے ہیں جبکہ نجی میڈیا کی پابندی کے متعلق سارجنٹ کو آگاہ کر دیا گیا ۔ اس حوالے سے کمیٹی چیئرمین رانا تنویر سے رابطے کی کوشش کی گئی تو ان کا نمبر بند ملا۔ کمیٹی کے رکن نور عالم سے جب نجی میڈیا پر کمیٹی کی کوریج پر پابندی سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے حیران ہوتے ہو ئے کہ میڈیا پر کوریج کی پابند ی نہیں جب انہیں صرف سرکاری میڈیا کی کوریج سے متعلق آگا ہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے ممبران کو آگاہ نہیں کیا گیا ۔ اس حوالے سے قومی اسمبلی کے ترجمان نے بتایا کہ پی اے سی کوریج پرکوئی پابند ی نہیں۔ صرف افراد کی تعداد کم کرنے کی میڈیا سے درخواست کی ہے ۔جب ان سے سارجنٹ سے متعلق سوال کیا تو انہوںنے کہاکہ سارجنٹ کے متعلق ہمیںعلم نہیںوہ کمیٹی کی طر ف سے کھڑا کیا گیا ہوگا۔