کراچی،اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ، سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صرف دو مہینے مشکل ہیں ، میرامشن پاکستان سے غربت مٹاناہے جس میں تاجر برادری میرا ساتھ دے ۔پی ٹی آئی سندھ کی تقسیم کے خلاف ہے ۔وزیر اعظم گزشتہ روز کراچی پہنچے جہاں گورنر سندھ نے ان کا استقبال کیا۔وزیر اعظم سے گورنرہاؤس میں ایف بی سی سی آئی اور تاجر برادری کے وفد نے ملاقات کی ۔گورنر سندھ عمران اسماعیل،وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی ، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود بھی ملاقات میں شریک تھے ۔وزیر اعظم نے کہا سابق حکمرانوں نے کرپشن سے معیشت کو تباہ کردیا۔ہمیں خستہ حال معیشت ملی ، قومی وسائل لوٹنے والے چوروں کو نہیں چھوڑ سکتا ۔چاہتا ہوں حکومت سب سے زیادہ تاجراور سرمایہ کار دوست کی حیثیت سے جانی جائے ۔ تاجر برادری ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھائے ۔ نجی شعبہ معیشت کے استحکام اور اقتصادی ترقی میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے ۔حکومت سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں ہر ممکن تعاون کرے گی اور تمام سہولیات فراہم کرے گی۔ کاروبار میں سہولت(ایز آف ڈوئنگ بزنس)، ایف بی آر کی اصلاحات اور تجارت کیلئے ساز گار اور کاروبار دوست ماحول کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہیں۔ کاروباری برادری کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے معاشی استحکام اور اقتصادی اہداف کے حصول کیلئے تجاویزوزیراعظم کو پیش کی گئیں۔ اتحادی جماعتوں کے وفد اورپی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کے دورا ن وزیراعظم نے کہاتحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کیخلاف ہے ، پی ٹی آئی کے نئے بلدیاتی نظام کے تعارف کے بعد سندھ میں کسی تقسیم کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ 22 سال سیاسی جدوجہد اسلئے نہیں کی کہ دوسروں کے حق پر ڈاکہ ڈالیں بلکہ اسلئے کی کہ پاکستان کوچوروں اور ڈاکووں سے بچائیں۔انہوں نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کوہدایت کی کہ وہ اپنے حلقوں کے لوگوں سے رابطے میں رہیں اورعوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ وزیراعظم نے کہا غربت کے خاتمہ کے پروگرام احساس اور صحت و انصاف کے پروگرام کو سندھ میں جاری کیا جائے ۔وفاقی حکومت کراچی سمیت سندھ بھرکی ترقی کیلئے بھرپور تعاون کرے گی۔ ملاقات میں سندھ کی صورتحال، وفاقی حکومت کی جانب سے جاری تر قیاتی منصوبوں اور اتحادی امور کے علاوہ کراچی سمیت صوبہ سندھ کودرپیش مسائل کواجاگرکرتے ہوئے ان مسائل کے حل کیلئے مختلف تجاویز پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرِ اعظم کی زیر صدارت سندھ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے اجرا سے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس میں پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کو مزید موثر بنانے کیلئے مختلف تجاویز پیش کی گئیں ۔اجلاس میں سندھ کے بڑے شہروں میں کم آمدن والے افراد کیلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کرنے پر غورکیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا ہاؤسنگ کے شعبے میں مختلف منصوبوں کے آغاز سے سندھ کے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کو کاروبار اورروزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور متعدد متعلقہ صنعتوں کو فروغ اور معیشت کا پہیہ چلے گا۔شوکت خانم ہسپتال کیلئے فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاشوکت خانم ہسپتال کیلئے عطیات دینے والوں کاشکریہ اداکرتاہوں۔ہر ادارے ، انسان اور ملک کی زندگی میں اونچ نیچ آتی ہے ، جو مشکل وقت پر قابو نہیں پاسکتا وہ بڑا کام نہیں کرسکتا، اچھے وقت میں سارے آپ کے کام آئیں گے ، دیگرقوموں پر ہم سے زیادہ برے وقت آئے ہیں۔ قوم متحد ہو جائے تو ہر مشکل سے نکل آتی ہے ۔صرف دو مہینے مشکل ہیں ،پاکستان وہ ملک بننے گا کہ لوگ باہر سے نوکریوں کیلئے یہاں آئیں گے ،برے وقت میں لوگ اکٹھے ہوجاتے ہیں، ڈالر نہیں خریدتے ۔ قبل ازیں ایکسپو 2020تھیم کمیٹی کے اراکین نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں ایکسپو 2020کے سلسلے میں کی جانے والی تیاریوں اور مختلف شعبوں کے درمیان کوارڈی نیشن پر بریفنگ دی ۔وزیراعظم نے کہا معیشت کے روایتی و غیر روایتی شعبوں میں پاکستانی مصنوعات کے علاوہ ملک میں سیاحت کا بھرپور پوٹینشنل موجود ہے جس کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر آگاہی کا فقدان ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کی صلاحیتوں اور مختلف شعبوں میں مہارت کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا جائے ۔بعدازاں وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر توانائی عمرایوب اور ان کی ٹیم کو بجلی بلز وصولی کی مد میں 81ارب روپے اضافے پر مبارکباد پیش کی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا بجلی چوری پر قابو پانے سے 58ارب روپے حاصل ہوئے ۔