کراچی ( سپورٹس رپورٹر ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہاہے کہ ورلڈ کپ کے بعد کپتانی کے حوالے سے بہت زیادہ قیاس آرائیاں تھیں،ورلڈ کپ کے بعد اندازہ تھا بطور کپتان نہیں رہوں گا، میں پرسکون تھا امید تھی کہ سب اچھا ہوگا،ورلڈ کپ کے دوران پی سی بی کے ساتھ اچھے تعلقات تھے ۔ یہ بات انہوں نے یوبی ایل سپورٹس کمپلیکس کراچی میں قائداعظم ٹرافی کے نئے سیزن کے پہلے میچ سندھ اور بلوچستان کے پہلے دن کے اختتام کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہی، کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا اور انڈیا سے ہارنے کے بعد مشکل وقت تھا،میری جس طرح تربیت ہوئی ہے اﷲ کا شکر ہے ،مجھ زیادہ مشکلات نہیں آئیں،، کپتان کتنے وقت کے لئے ہونا چاہئے اس کا فیصلہ میں نے نہیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرنا ہے ،تین سال کے اعلان کرنا فیصلہ کرنا میرا کام نہیں،، ٹیسٹ کے لئے کس کو کپتان بنانا ہے یہ فیصلہ پی سی بی نے ہی کرنا ہے ، پی سی بی اور کپتان میں کمیونیکیشن اچھی ہونی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں پوری کوشش ہوگی کہ اچھا کھیل پیش کریں ، ،ٹیسٹ ٹیم میں مصباح الحق اور یونس خان کے جانے کے بعد مشکلات ضرور آئیں ہیں،لیکن اب نئے لڑکوں میں جان ہے ،شان مسعود، بابر اعظم ،حارث سہیل ،عابد علی اچھے کھلاڑی ان کو مواقع ملنے سے ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی پرفارمنس بہتر ہوگی، جہاں تک بولنگ کا تعلق ہے یاسر شاہ پر زیادہ دباؤ ہے ، قائد اعظم ٹرافی کے نئے سیزن سے اچھے بولر سامنے آئیں گے جس کا ٹیم کو فائدہ ہوسکتا ہے ۔