لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے ر ہنما ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ پی ایم ڈی سی کے معاملہ کو مشاورت سے حل کیاجائے ، وزیراعظم سے فوری بات کرونگا۔چینل92نیوزکے پروگرام’’ 92 ایٹ 8 ‘‘ میں میزبان سعدیہ افضال سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم ڈی سی غلط ہے ، اب اگر حکومت عدالتی فیصلہ کیخلاف گئی تو ٹھیک نہیں ہوگا ۔ ادارے کو بہترکرنے کیلئے جلد فیصلہ کیاجائے کیونکہ باہر پڑھنے والے بہت سے لوگوں نے اپنی ڈگریاں ویری فائی کرانی ہیں جن کو پریشانی کا سامنا ہے ۔وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ اداروں کو بالکل خود مختار ہونا چاہئے ۔پی ایم ڈی سی کو متنازعہ بنا یاگیا،پہلے یہ پروفیشنل تھی ، وزیراعظم کو چاہئے کہ فوری نوٹس لیں۔ تجربہ کار لوگوں پر مشتمل دس افراد پر کونسل بنادی جائے تاکہ یہ معاملہ حل ہوجائے ۔ ہمیں وزیراعظم ہائوس بلایاجائے ہم آنے کیلئے تیارہیں۔سابق رجسٹرار پی ایم ڈی سی بریگیڈیئر حفیظ الدین نے کہا کہ چالیس ، پچاس پولیس اہلکار پی ایم ڈی سی کی بلڈنگ میں اچانک شام کو آئے اورپوری عمارت کا کنٹرول سنبھال لیا، میں پوچھتا ہوں کہ ہم نے کیا بگاڑا۔میں عدالت کامشکورہوں کہ ہمارے حق میں انصاف پر مبنی فیصلہ دیا۔صدر پی اے ایم آئی ڈاکٹرمحمدریاض جنجوعہ نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن بہت مضبوط ہے ، ہمیشہ قوانین پر عمل کرتے ہیں، میڈیکل کالج چلانا آسان کام نہیں ، کئی کالج تو بینکوں کے 30 تیس کروڑ کے مقروض ہیں، ہمیں جس طرح کی سپورٹ ملنی چاہئے وہ نہیں ملی ۔ سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیناچاہئے ،ہرٹیچنگ ہسپتال کو فنڈز دیئے جائیں۔سابق ممبر پی ایم ڈی سی ڈاکٹر علی فرحان نے کہا کہ یہ ایک مائنڈسیٹ کی لڑائی ہے ، ادارے کو بچانے کیلئے کسی حل کی طرف جائیں کیونکہ عالمی سطح پر بدنامی ہو رہی ہے ،کسی شخصیت پر نہیں آج اور آنیوالے کل کودیکھتے ہوئے پالیسی بنائی جائے ۔ آپس کے جھگڑوں کو بندکرناچاہئے ، مشاوتی باڈی بنا کرہم حل کی طرف جاسکتے ہیں۔