لاہور(سلیمان چودھری )راولپنڈی میں ڈینگی بخار کیسز کی بھرمار پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی کھل کر سامنے آگئی ۔انسداد ڈینگی سرویلنس ٹیموں میں ڈینگی مچھر کے خاتمے کیلئے سرگرمیوں میں عدم دلچسپی پائی گئی اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے جعلی رپورٹوں کا ڈیٹا حکام کو جمع کراتے رہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی سپیشل برانچ کی رپورٹ نے راولپنڈی میں انسداد ڈینگی سرویلنس ٹیموں کی سب اچھا کی کارکردگی کا پول کھول دیا ۔ روزنامہ 92نیوز کو حاصل ہونیوالی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کے 10مقامات جن میں پوٹھوہا رٹاؤن ، وی آئی پی سیکٹر 4، ائیر پورٹ ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی ، گلبہار کالونی ، کوٹ جبی ، راجہ گل محمد روڈ،راجہ طاہر روڈ ، وکلاء کالونی ، یو سی 79ڈھوک منشی ، پولیس سٹیشن ائیر پورٹ سے ملحقہ علاقے سے زیادہ ڈینگی بخار کے کیس رپورٹ ہوئے ۔ انہوں علاقو ں میں گھریلو اور کمرشل عمارتوں کی تعمیر زوروں سے جاری ہے اور ان زیر تعمیر عمارتوں میں لوگوں سے پانی کے ٹینکر بنائے ہوئے ہیں جہاں ڈینگی مچھر کی افزائش ہوئی ۔سپیشل برانچ کی جانب سے راولپنڈی میں 48ڈینگی سے متعلقہ رپورٹیں جمع کروائی گئی اور راولپنڈی میں 5 ہزار سے زائد مقامات ڈینگی مچھر کی افزائش کی نشاندہی کی گئی جن کو تلف کرنے کے لیے اقدامات نہیں کئے گئے ۔اسلام آباد انتظامیہ نے بھی ڈینگی مچھر کے خاتمے کے لیے کوئی کام نہیں کیا دونوں شہروں کی حدود میں بھی زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ۔ ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی کی سیکرٹر ی ڈاکٹر صومیہ اقتدار کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں 40 فیصد تک ڈینگی ہیموریجک فیور کے کیس رپورٹ ہو رہے ہیں ۔