پشاور(ذیشان کاکاخیل)خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع اب بھی سیلاب سے نمٹنے کے لئے تیار نہیں، پی ڈی ایم اے کے پاس متعدد اضلاع میں ایمبولینس تک موجود نہیں جبکہ بیشتر اضلاع میں سیلاب کی صورت میں اس کا راستہ روکنے کے لئے نہ تو ریت کی بوریاں موجود ہیں اور نہ ہی لائف سیونگ جیکٹس ہیں ۔پی ایم ڈی اے کے اعداد و شمار کے مطابق بونیر، تورغر، مانسہرہ، ٹانک، کرک،کوہستان،اپر دیر،لوئر دیر،مالاکنڈ اور صوابی میں کوئی ایمبولینس موجود نہیں۔اسی طرح سیلاب کی صورت میں لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے کے لئے ہری پور،دیر لوئر،دیر اپر، بونیر، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ، بنوں، ٹانک، کرک، کوہستان،ملاکنڈ،صوابی اور لکی مروت میں کسی قسم کی کشتیاں موجود نہیں،دیر لوئر،دیر اپر، بونیر، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ، ٹانک ، کرک، کوہستان،مالاکنڈ،بٹگرام اور صوابی میں لائف سیونگ جیکٹس موجود نہیں۔ چارسدہ،کوہاٹ کے علاوہ صوبے کے کسی ضلع میں ریت کی بوریاں موجود نہیں،بونیر ،بٹگرام اور ایبٹ آباد کے علاوہ کسی ضلع میں آگ بجھانے کے آلات موجود نہیں، سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کے لئے مردان،مانسہرہ،ڈی آئی خان،سوات ، چارسدہ، کوہاٹ،دیر اپر،دیر لوئر، تور غر، ہنگو، کوہستان، ملاکنڈ، بٹگرام، سوات اور لکی مروت میں کوئی بلڈوزر موجود نہیں ہے ۔