اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیراطلاعات سینیٹرشبلی فرازنے کہاہے پی آئی اے کے معیار کو بحال کرائیں گے ،پی آئی اے کی کھوئی ہوئی ساکھ دوبارہ بحال کرائیں گے ۔وفاقی وزیرعلی زیدی اورمشیراحتساب شہزاداکبرکیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فرازنے کہاجو پائلٹس اس وقت جہاز اڑارہے وہ سکروٹنی پراسیس سے گزر چکے ، ان کو کلین چٹ مل چکی ،ہماری حکومت کو میرٹ کانظام آگے چلانے کیلئے مینڈیٹ ملا،یہ واحد حکومت ہے جس میں وزیراعظم کی فیملی کے لوگ کابینہ میں نہیں ،سابقہ ادوارمیں چینی اورآٹے سمیت کئی معاملوں پر سمجھوتے کئے جاتے رہے ،ایک کے بعددوسران لیگی رہنماپریس کانفرنس کررہاہے ،آنے سے پہلے مسلم لیگ شاہد خاقان عباسی گروپ کی پریس کانفرنس سنی،اس سے قبل پی ایم ایل( ن) شہبازشریف گروپ کی پریس کانفرنس سنی ،امید ہے پی ایم ایل مریم نواز گروپ بھی پریس کانفرنس کرے گا ۔وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہا ہماری حکومت نے ہرادارے میں تحقیقات کرائیں، پتہ چلا ہر ادارے میں کرپٹ عناصرہیں،2010سے 2018کے درمیان236افرادخلاف ضابطہ بھرتی کیے گئے ۔تحقیقات کے بعد 54 پائلٹس کو گراؤ نڈ کردیاگیا، بے ضابطگیوں میں جو لوگ ملوث تھے ان کو بھی معطل کردیا،معطل افراد میں سی اے اے کے 5 لوگ شامل ہیں،جس کی تحقیقات جاری ہیں۔سابق ادوارمیں ہرادارے کوتباہ کیاگیا، اداروں کوتباہ کرنے میں سیاستدانوں کابڑاہاتھ ہے ۔ یہ ماضی کی حکومت نہیں یہاں ہرچیزکی تفتیش ہوگی ۔گندے انڈے باہرنکال پھینکیں گے ۔انکوائری ختم ہونے پر چندماہ میں سی اے اے دنیاکی ٹاپ اتھارٹی بن جائے گی۔ پی آئی اے بھی ٹاپ ایئرلائن میں آجائے گی ۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ہر ادارے کو نقصان پہنچایا ہے ،مشاہد اللہ نے پی آئی اے میں ہرجگہ اپنے رشتے دار لگائے ہوئے تھے ۔پورٹ قاسم کا 2008سے آڈٹ نہیں ہوا، ہم کرا رہے ہیں،پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے روزویلٹ بک رہا ہے ،یہ بالکل غلط بات ہے ،کوئی کچھ خرید نہیں رہا۔معمول کی کنسلٹیشن ہے جو ہوتی رہتی ہے ۔بھارت میں 4ہزارپائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں،کیا یہ دانشمندانہ فیصلہ ہوتاہے کہ ہم حقیقت چھپا کر رکھتے ۔مشیربرائے احتساب شہزاداکبرنے کہاسول ایویشن سے متعلق سارے معاملے کا آغازسپریم کورٹ کے ازخودنوٹس سے ہوا،10سال میں پی آئی اے نیچے اور ذاتی کاروبار اوپر چلے گئے ،شاہد خاقان اتنے قابل تھے جو وزیراعظم کیساتھ ایئر لائن کے مالک بھی تھے ،شاہدخاقان عباسی 20ارب سبسڈٖی کاتاحال جواب نہیں دے سکے ،پہلے بھی یورپ میں پی آئی اے کی پروازوں پرپابندی لگتی رہی ہے ،وزیراعظم نے سول ایوی ایشن حکام کوتحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ،جعلی لائسنس کی منسوخی کابینہ اجلاس میں کی جائے گی۔اداروں میں ہونے والی بے ضابطگیوں پرسمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا،ہرشعبے کے ریگولیٹرنے ملی بھگت کی ہوئی ہے ۔