لاہور،ملتان،کراچی،سیالکوٹ ،اسلام آباد (نمائندہ خصوصی سے ،سٹاف رپورٹر،کرائم رپورٹر، خبر نگار خصوصی ،92نیوز رپورٹ، ڈسڑکٹ رپورٹر ) پی ڈی ایم کا جلسہ کل مینار پاکستان پر ہوگا جس کیلئے تیاریوں میں تیز ی آ گئی جبکہ مریم نواز سے بلاول نے ملاقات کی جس میں جلسہ کی کامیابی ، سمبلیوں سے استعفوں پر مشاورت کی گئی ، حکومت کی جانب سے ممکنہ رکاوٹوں ، آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مریم نواز اور بلاول نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور کٹھ پتلی حکومت سے بات چیت کا وقت بہت پہلے گزر چکا ہے ، اتحاد میں شامل جماعتیں استعفے دینے کے فیصلے پر قائم ہیں اور اس میں سندھ حکومت کی قربانی بھی شامل ہے ۔تفصیلات کے مطابق جلسہ سے ن لیگ کے قائد نواز شریف کا ویڈیو لنک خطاب بھی متوقع ہے ،اپوزیشن نے رکاوٹ کی صورت میں سڑک پر بھی جلسہ کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ، ن لیگ نے ہدایات دیں کہ کارکنوں کو جہاں پر روکا جائے وہیں پر دھرنا دیدیا جائے ۔ پی پی چیئرمین بلاول کی قیادت میں وفد نے جاتی عمرہ میں مریم سے ملاقات کر کے دادی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ۔ بلاول کی قیادت میں شیری رحمان، پرویز اشرف ، قمرزمان کائرہ پر مشتمل وفد پہنچا تو مریم نے احسن اقبال، پرویز رشید، رانا ثنا اللہ ،محمد زبیر ، صفدر ،مریم اورنگزیب کے ہمراہ استقبال کیا ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نے کہا کہ ملاقات کے دوران جلسے ، پی ڈی ایم کے ایجنڈے پر بات ہوئی ، ملاقاتیں جاری رہیں گی اور حکومت کی گھبراہٹ ،پریشانی بھی بڑھتی رہے گی ، وہ دن دو رنہیں جب پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیج کر دم لے گی ،ہم خون خرابہ نہیں چاہتے ،ہماری تحریک پر امن ہے ۔ ان کے وزراء رابطے کر رہے ہیں لیکن میں رابطوں کو کوئی اہمیت دیتی ہوں نہ جواب دینا مناسب سمجھا ہے ، انکے رہنما کہہ رہے ہیں آ کر بیٹھ کر با ت کرو، یہ معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے ۔بلاول نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ 31دسمبر تک ساری جماعتوں کے پاس ان کے اراکین کے استعفے جمع ہوں گے ، میرے پاس دھڑا دھڑ استعفے پہنچ رہے ہیں ، اسٹیبلشمنٹ سیاست میں عمل دخل بند کرے ، اسٹیبلشمنٹ جس طرح سے جعلی حکومت کو کھڑ اکر رہی ہے اس کو یہ کام ختم کرنا پڑے گا ، پی ڈی ایم کی جماعتیں عمران ، سہولت کاروں کو منائیں گے کہ انہیں عوام کا فیصلہ ماننا پڑے گا ، عمران خان صورتحال کا اندازہ کرے اور خود بخود مستعفی ہو جائے اور گھر چلا جائے ، ہم بھی سی ای سی میں جارہے ہیں کہ سندھ حکومت اور نیشنل اسمبلی سے قربانی دیں ۔ قوم کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ یہ جلسے کا نہیں فیصلے کا دن ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو دوسال بعد احساس ہوا ہے کہ ایل این جی کے بغیر ملک نہیں چلے گا جس سے ریلوے نہیں چلی اسے وزارت داخلہ دے دی گئی ۔ رانا ثنا نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے ’’اپنے چپڑاسی‘‘ کو وزیر داخلہ بنادیا ۔ خواتین سے خطاب کرتے ہو ئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم اس مراعات یافتہ طبقے سے آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں اوریہ اجتماع وہیں پر فیصلہ کرے گا کہ جہاں ہم نے انگریزوں سے آزادی کا فیصلہ کیا تھا، مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ ہر روز چھپ چھپ کر ڈائیلاگ کا پیغام بھیج رہے ہیں ۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ این آر او دینا عمران خان یا حکومت کے ہاتھ میں نہیں ۔دوسری جانب علی حیدر گیلانی، نوابزادہ افتخار احمد اور نوید عامر جیوا ،رحیم یار خان کے ارکان اسمبلی نے استعفے بلاول کو بھیج د ئیے ۔ پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ سمیت تمام ارکان سندھ اسمبلی کواستعفے جمع کرانے کی ہدایت کردی جس کے بعد کے بعد امتیازشیخ سمیت 15 ارکان سندھ اسمبلی نے استعفے بلاول ہاؤس میں جمع کرادیے ۔ آزاد کشمیر کے وزیر جیل خانہ جات چودھری محمد اسحاق نے بھی استعفیٰ سپیکر کو ارسال کردیا۔ دریں اثنابلوچستان نیشنل پارٹی کے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی مستعفی ہوگئے ، جمعیت علمائے اسلام کے تمام ارکان قومی اسمبلی اور 7ارکان صوبائی نے استعفوں کی تصدیق کردی، حکومتی اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی نے بھی مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔