کراچی، اسلام آباد ( کامرس رپورٹر، خصوصی نیوز رپورٹر، صباح نیوز) پی ٹی آئی حکومت کے پہلے چھ ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری میں ریکارڈ کمی ہوئی۔ سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں بیرونی سرمایہ کاری 77فیصد کم ہوئی۔ سٹیٹ بینک نے سرمایہ کاری کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردئیے ہیں جس کے مطابق دسمبر 2018 میں 23 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔دسمبر 2018 میں 31 کروڑ 92 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی جبکہ سٹاک مارکیٹ سے 8.92 کروڑ ڈالر کا انخلا ہوا۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 89.95 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں 1.31 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی جبکہ سٹاک مارکیٹ سے 41.98 کروڑ ڈالر کا انخلا ہوا ۔ ادھرایف بی آر کو رواں مالی سال کے ریونیو ہدف میں پہلے چھ ماہ میں 158 ارب روپے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔ ایف بی آر حکام کے مطابق رواں مال سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر نے 1894ارب کے محصولات اکٹھے کیے جبکہ ہدف 2052ارب روپے تھا۔ انکم ٹیکس کی مد میں 670 ارب ،سیلز ٹیکس کی مد میں 689ارب ،ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 202 ارب اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 333ارب اکٹھے ہوئے ۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ پاکستان میں کل آبادی کا صرف 4فیصد افراد ٹیکس دیتے ہیں۔پنجاب کی ایک شوگر مل سے 45کروڑ70لاکھ روپے کی ٹیکس چوری پکڑی گئی جبکہ دوسری شوگر مل میں ایک لاکھ 25ہزار کم بوریاں پیداوار ظاہر کی گئیں۔