کراچی(این این آئی)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کرتے ہی کسٹمز حکام نے پیاز کی برآمدی کنسائنمنٹس کی کلئیرنس روکنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث برآمد کنندگان کو تاریخی نقصان کا خدشہ ہے ۔آل پاکستان فروڑ اینڈ ویجی ٹیبل امپورٹرز، ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹ ایسوسی ایشن نے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کو دو صفحات پر مشتمل مراسلہ لکھ کر تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ۔آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل امپورٹرز، ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے سر پرست علی وحید احمد کی جانب سے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پیاز کے کنٹینرز کلیئر نہ ہوئے تو 30 لاکھ ڈالر سے زائد کا خسارہ ہوگا، ان کنٹینرز کی ایکسپورٹ کے لیے فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ جاری کیے جاچکے تھے ۔ کسٹم حکام نے بندرگاہ پر پیاز کے 300 کنٹینرز روک لیے ہیں، یہ کنٹینرز جہازوں پر لوڈ ہونے تھے جب کہ مزید 30 سے 40 لاکھ ڈالر کی پیاز ایکسپورٹ کے لیے تیارہے ، حکومت پیاز کی ایکسپورٹ پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔خط میں کہا گیا ہے کہ برآمدات بڑھانے کا بہترین موقع ضایع ہونے سے زرمبادلہ کا نقصان ہوگا اورخسارے کا شکار ہونے والے ایکسپورٹرز کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ ملک سے پھل اور سبزیوں کی برآمد کو پہنچنے والا نقصان ناقابل تلافی ہوگا کیونکہ پیاز کی برآمد سے مقامی سطح پر قیمتوں میں کوئی فرق نہیں پڑا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیاز کی بھرپور فصل دستیاب ہے لہذاحکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔