مکرمی !چائلڈ لیبر ہمارے معاشرے کا وہ ناسور ہے جو ہماری اخلاقی اقدار کو کھو کھلا کر رہا ہے 60 فیصد نوجوان آبادی کے باوجود بچوں سے مشقت لینا حیران کن ہے۔ عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں33 فیصد بچے کم عمری میں جبری مشقت کا شکار ہوتے ہیں بلاشبہ یہ مزدور بچے ہمارے معاشرے کا تلخ پہلو ہیں، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے مطابق دنیا بھر میں 522ملین بچے کم عمری میں جبری مشقت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ان کا جسمانی استحصال بھی کیا جاتا ہے۔ چائلڈ لیبر کا شکار ان بچے اور بچیوں کی زیادہ تر عمریں 5 سے 15برس کے درمیان ہوتی ہیں چائلڈ لیبر کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے اشتہارات، سیمینارز، ریلیاں اور چند چھاپے تب تک کار گر ثابت نہیں ہو سکیں گے جب تک حکومت مہنگائی، بے روزگاری، اور غربت کی شرح میں کمی کیلئے عملی اقدامات نہ کرے اگر غریب کے معاشی حالات بہتر ہوں گے تو پھر ہی چائلڈ لیبر جیسی لعنت کا خاتمہ ممکن ہو گا۔ ( ثنا آغا خان)