کوئٹہ (92 نیوز رپورٹ)پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے دشمن کا بیانیہ ابھرا۔ اویس نورانی نے اپنے خطاب میں بلوچستان کو آزاد ریاست بنانے کا نعرہ لگا کربھارتی بیانیے کی تائید کی،سٹیج پر موجود پوری پی ڈی ایم قیادت نے مذمت تک نہ کی۔جلسہ سے خطاب میں انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں بلوچستان ایک آزاد ریاست ہو۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم کوئٹہ میں بلوچستان کو الگ ریاست بنانے کی بات کر رہی، یہ کس کا بیانیہ ہے ، یہ جلسہ بی جے پی کا ہے یا پی ڈی ایم کا۔وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اویس نورانی کے بیان کوکمپنی کا اثرقرار دیا ہے ۔دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے اویس نورانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ اویس نورانی اور پی ڈی ایم نے آئین کی سنگین خلاف ورزی کر دی ، ریاست کو توڑنے کی بات کی۔انہوں نے کہا سیکشن 124؍125 کی صریحاً خلاف ورزی کی گئی، اب وکلا برادری اور بار کونسلز کے آگے آنے کا وقت ہے ،ملک اور ریاست کے خلاف کسی کو حملہ نہیں کرنے دیں گے ۔جمعیت علماء پاکستان (نورانی)و ملی یکجہتی کونسل کے ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے شاہ اویس نورانی کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اویس نورانی کے متنازعہ خطاب سے جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کا کوئی تعلق ہے نہ کبھی مولانا شاہ احمد نورانی کا یہ موقف رہا ہے ، جمعیت علماء پاکستان وفاق کی حامی ہے اور اس کی تمام اکائیوں کا احترام کرتی ہے ۔ پورے ملک کے باسیوں کو پاکستانی سمجھتے ہیں ، دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان بھی پاکستان کے وفاق کا حصہ تھا، ہے اورحصہ رہے گا،جمعیت علماء پاکستان کا شاہ اویس نورانی کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، اس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔