لاہور،پشاور (92نیوز رپورٹ ،این این آئی)وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں وہ لوگوں سے پشتو زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ وادی تیراہ میں چرس سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ملک منشیات سے دوائیں بناتے ہیں، فیکٹری کے منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ۔وزیرمملکت کی ویڈیو پر صارفین کی جانب سے تنقید کے ساتھ طنز و مزاح کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ۔دوسری جانب وزیرمملکت شہریار آفریدی نے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ساتھ وائرل ہے ، میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتارہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی۔مزید یہ کہ ہیمپ آئل اور سی بی ڈی آئل کی فیکٹریاں لگائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے اور ملکی ایکسپورٹس میں اضافہ ہوگا۔۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے سیاسی مخالفین کے میڈیا سیل کے پاس اب جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا۔دریں اثنا ویڈیو کے رد عمل میں ممتاز سکالر اور مذہبی شخصیت مفتی نعیم نے 92نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں قطعاً ایسی ادویات کی اجازت نہیں ۔اس کام کو ہر صورت میں روکنا چاہئے ۔جو فیکٹری لگے گی اس سے تیار ادویات کے عوام عادی بن جائینگے نتیجہ یہ نکلے گا کہ ہر کوئی پاکستانی چرسی اور افیمی ہوگا۔