اسلام آباد،چمن(مانیٹرنگ ڈیسک، 92نیوزرپورٹ، آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے چمن میں حالات افغانستان کی طرف سے فائرنگ پر کشیدہ ہوئے ،فائرنگ سے کچھ پوسٹوں کونقصان پہنچایاگیا تو ہم نے بھی جوابی فائرنگ کی،کچھ افراد نے زبردستی سرحد سے نکلنے کی کوشش کی تواس دوران افغانستان کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہامفاد پرستوں اور سمگلروں نے سرحد پر رہ جانے والے عناصر کو اکسایا،بارڈر پر روزانہ ڈھائی سے تین ہزار افرادی کی آمدورفت ہے ،سرحدی نظام کومربوط بنانے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ افغانستان کے ساتھ ہمارے مختلف بارڈرلگتے ہیں،ہم نے کوروناوباکے بعدافغانستان کیساتھ اپنے بارڈر بندکئے تھے ،افغان حکومت سے بات چیت کے بعدفیصلہ کیاکہ ہفتے میں ایک دن بارڈر کھولا جائے گا۔طورخم ،غلام خان اورانگوراڈاکے بارڈرکھولے گئے تھے ۔پاکستان اورافغانستان برادراسلامی ملک ہیں،افغان امن مذاکرات میں بھی پاکستان نے مثبت کرداراداکیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا افغان فورسز نے 30جولائی کو باب دوستی پر بلااشتعال فائرنگ کی،پاک فوج نے اپنے دفاع اور آباد ی کے تحفظ کیلئے جوابی فائرنگ کی،پاک فوج نے فائرنگ میں پہل نہیں کی،افغان فورسز نے پاکستانی چوکیوں کو بھی نشانہ بنایا، پاکستان نے صورتحال پر قابو پانے کیلئے عسکری اور سفارتی چینلز پر کوششیں کیں، افغان اتھارٹیز کی درخواست پر پیدل چلنے والوں کیلئے سرحد کھولی گئی۔ادھرچمن میں وزیر داخلہ بلوچستان ضیا ء لانگو کی سربراہی میں حکومتی وفد سے کامیاب مذاکرات کے بعددھرنا کمیٹی نے دو ماہ سے جاری دھرناختم کردیا، حکومتی وفد نے مذاکرات میں دھرنا کمیٹی کے مطالبات تسلیم کرلئے ۔ وزیر داخلہ بلوچستا ن ضیا لا نگو نے کہا جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیااورباب دو ستی پر کشیدگی کے خاتمہ اور امن کی بحالی پر بارڈ ر کھول دیا جائے گا۔ چمن اور پشین پر مشتمل نئے ڈویژن کے حق میں ہیں، نئے ڈویژن بنائے جائیں گے ، گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی شدیدمذمت کرتا ہوں، پاک افغان بارڈر کی بندش کی بنیادی وجہ دہشتگردی تھی،یہاں سے دہشتگرد یہاں داخل ہو رہے تھے ،عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سکیورٹی معاملات پر بھی کمپرومائز نہیں کر سکتے ، ملک دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ رکن اسمبلی اصغر خان اچکزئی نے کہا دو ماہ سے جاری دھرنا ختم ہوگیا، مظاہر ین نے سڑکیں کھول دی ہیں،فائرنگ واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے گا۔قبل ازیں پاک افغان بارڈر باب دوستی پر دوسرے روز بھی کشیدگی برقرار رہی، جھڑپ میں تین لیویز اہلکاروں سمیت مزید 10 افراد زخمی ہوگئے ۔لیویز حکام کے مطابق مشتعل مظاہرین نے دوبارہ پاک افغان بارڈر باب دوستی کی جانب ریلی نکالی، مظاہرین کو باب دوستی جانے سے روکنے پر سکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین میں دوبارہ جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین کے پتھراؤ کے نتیجے میں3 لیویز اہلکار جبکہ سیکورٹی اہلکاروں کی مظاہرین پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 7 مظاہرین زخمی ہوئے ۔