لاہور(خصوصی نمائندہ، مانیٹرنگ ڈیسک ) ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ’’خود مختار کشمیر‘‘ کی تجویز دیدی۔چودھری شجاعت نے ’’خود مختار کشمیر‘‘ کا فارمولہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں ردی کا ٹکڑا بن چکی ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے بجائے مصالحت کا کردار ادا کریں۔ق لیگ کے سربراہ نے کہا کہ امریکی صدر کشمیریوں پر مظالم بند کر ائیں، ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کامیاب کردار ادا کرنے کی صورت میں اگلا صدارتی الیکشن باآسانی جیت سکتے ہیں، امریکی صدر اقوام متحدہ کو کشمیر پر ماضی کی قرارداد چھوڑ کر دوسرے آپشن پر آمادہ کر سکتے ہیں، موجودہ حالات کے تناظر میں کشمیر کی خود مختاری ایک دلیرانہ اور مقبول فیصلہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جو نئے آپشن پر عملدرآمد کروائے گا، تاریخ میں ہمیشہ کیلئے زندہ رہے گا۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرحوم کرنل قذافی نے انہیں یہ پیشکش کی تھی کہ وہ خود آ کر دونوں ممالک کے مابین مسئلہ کشمیر حل کر ا سکتے ہیں اور نئی خودمختار مملکت کشمیر کو مالی امداد بھی مہیا کر سکتے ہیں، جب واپس آ کر میں نے دوسروں سے مشورہ کیا تو زیادہ تر افراد نے میری مخالفت کی اور چپ رہنے کا کہا لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ آواز بلند کی جائے ۔اگر 1971ء میں بنگلہ دیش قائم کیا جا سکتا ہے تو کشمیر آزاد اور خود مختار کیوں نہیں بنایا جا سکتا ،چودھری شجاعت سے ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی نے بھی ملاقات کی جس میں پاک ایران تعلقات اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا ۔