اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ الیکشن کیلئے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنا شروع ہوگئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کااجلاس بھی ہوا جس میں سینٹ انتخابات اوراعتمادکے ووٹ کے بعدکی صورتحال پرغورکیا گیا ۔ چیئرمین،ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخابات کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ مریم نوازکے ٹکٹس چلنے کے بیان پرممکنہ قانونی کارروائی پربحث ہوئی۔ مریم نوازکے ایجنسیوں سے متعلق بیان کی مذمت کی گئی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کی اخلاقیات تباہ کردی گئی، روایت بن چکی ہے پیسہ لگاکراقتدارمیں آؤ،پھرعوام کولوٹ کرپیسہ واپس نکلواتے ہیں، کرپشن کرکے نیلسن منڈیلاکی طرح تقاریر جھاڑتے ہیں۔این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے کہا چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے ابھی سے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنا شروع ہوگئی ہیں، مجھے پتہ ہے کس سینیٹر کو کیا آفر ہوئی۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کے پیسے کے بیانیے کو اْجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کا کردار متنازعہ رہا، ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا۔وزیراعظم نے کہا یوسف رضا گیلانی نے اخلاقیات کی دھجیاں اْڑائیں، قوم ان کی حرکتیں دیکھ رہی ہے ۔انہوں نے کہا سینٹ الیکشن میں ہماری پٹیشنز کو کسی خاطرمیں نہیں لایا گیا۔ عمران خان نے کہا سینٹ الیکشن میں ہمارا بیانیہ صحیح ثابت ہوا،سب نے دیکھ سینٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے ،نااہل شخص پیسے کے زور پر سینٹ میں آگیا، اب پیسہ کے زور پرمنتخب شخص چیئرمین سینٹ کاخواب دیکھ رہاہے ، کرپشن اور پیسے کے سیاست میں استعمال کاعملی مظاہرہ یوسف رضا گیلانی کی جیت میں دیکھ لیا۔وزیراعظم نے کہا کرپٹ ٹولہ کرپٹ شخص کوایوان بالاکے سب سے بڑے منصب پرمنتخب کرانے کیلئے سرگرم ہے ۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ وہ پی ڈی ایم کے خلاف مزید فعال ہوں۔وزیراعظم نے کہا الیکشن ہارگئے ، ہمارا بیانیہ جیت گیا۔ ذرائع کے مطابق ملیکہ بخاری نے الیکشن کمیشن میں دائر پٹیشنز پر بریفنگ دی۔وزیر اعظم نے سینٹ الیکشنز پر پیسہ کے استعمال پر حکومتی بیانیہ اجاگر کرنے کی ہدایت کردی۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ خوردنی تیل، پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاء پر عائد ہر ٹیکس کا جائزہ لیا جائے تاکہ جہاں تک ممکن ہو ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی لا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیرِ اعظم کو ملک میں گندم کی پیداوار، کھپت اور ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے حکمت عملی اور گندم اور آٹے کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹے ، چینی جیسی بنیادی اشیا کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیرِ اعظم نے کہا بنیادی اشیائے ضروریہ کے ضمن میں مستحق اور غریب افراد کو براہ راست سبسڈی کی فراہمی کے حوالے سے پروگرام تشکیل دیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سبسڈی براہ راست مستحق افراد کو میسر آئے گی بلکہ سبسڈی کے نظام کو شفاف اور موثر بنایا جا سکے گا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آٹے جیسی بنیادی خوراک کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو ۔ وزیرِ اعظم نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ خوردنی تیل، پٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاء پر عائد ہر ٹیکس کا جائزہ لیا جائے تاکہ جہاں تک ممکن ہو ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی لا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بالواسطہ ٹیکسوں کا سب سے زیادہ بوجھ غریب عوام پر پڑتا ہے لہذا اس بوجھ میں کمی لانے کے لئے آؤٹ آف باکس سلوشنز تجویز کئے جائیں ۔ وزیراعظم نے ایک اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کیا جائے ،غریب عوام کو ریلیف پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے ، ہمیں اپنی ذمہ داری کا مکمل احساس ہے اور ہم اس کو پورا کرنے کے لئے ہر حد تک جائیں گے ۔وزیرِ اعظم کو مجوزہ احساس فوڈ سٹیمپ پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے مجوزہ پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا حکومتی سبسڈی کا شفاف اور موثر استعمال موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ مزیدبرآں وزیر اعظم سے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر اعظم کے ڈیجیٹل میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد اور ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے جنرل مینجر عمران غزالی نے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے سینیٹر فیصل جاوید اور سینیٹر ذیشان خانزادہ بھی ملے ۔وزیر اعظم نے کہا غریب اور مستحق افرادکی کفالت اولین ترجیح ہے ،حکومت انفرادی اور اداروں کی سطح پر تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور تعاون سے مستحقین کی مدد کے لئے کوشاں ہے ۔وزیراعظم نے مزید کہا انتخابی اصلاحات لاکرکرپشن کے دروازے بند کروں گا، صادق سنجرانی ہمارے مضبوط امیدوارہیں، کامیاب ہوں گے ، اپوزیشن ناکام ہے اورمستقبل میں بھی ناکام ہوگی، پی ڈی ایم والوں کو ہرجگہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیراعظم نے کہا جس طرح اپوزیشن نے پیسہ چلایا پوری قوم کے سامنے ہے ، مستقبل میں پیسے کا استعمال روکنے کیلئے قانون سازی پر کام جاری ہے ، کوشش ہے آئندہ سینٹ انتخابات اوپن ووٹنگ کے ذریعے ہوں گے ، مستقبل میں صاف، شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔