چین کے صوبہ گوانگ زو میں پھنسے ہوئے تین سو سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کا معاملہ جو بظاہر بڑا گھمبیر ہوتا جا رہا تھا اب قریباً حل ہو گیا ہے اور گزشتہ رات 214پاکستانیوں کو لے کر پرواز علامہ اقبال ایئر پورٹ پر پہنچی ہے جو واپس آنیوالے پاکستانیوں کے لواحقین کے لیے بہت بڑی خوشخبری ہے۔واپس لائے جانے والے مسافروں میں 27بچے اور دو شیر خوار بھی شامل ہیں۔ چین میں یہ پاکستانی قریباً29جولائی سے پھنسے ہوئے تھے اور معاملہ سامنے آنے پر جناب چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ چین میں پھنسے پاکستانی مسافروں کو ہر صورت میں 6اگست پیر تک وطن واپس لایا جائے‘ یہ معاملہ اس لیے بھی تاخیر کا شکار ہوا کہ آغاز میںمتعلقہ فضائی حکام کی طرف سے سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں اور چین جانے والی پرواز کا معاملہ ایئر لائن اور سی اے اے کے درمیان وجہ نزاع اور انا کا مسئلہ بنا رہا‘ بہرحال دیر آید درست آید کے مصداق اگرچہ پاکستانی مسافروں کی وطن واپسی ممکن ہو گئی ہے تاہم اس معاملہ میں تاخیر کی وجہ سے پاکستانیوں اور یہاں ان کے عزیز و اقارب کو جس کرب اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس کا ازالہ نہیں کیا جا سکتا۔ دوسرے یہ کہ اگر عدالت عظمیٰ اس واقعہ کا فوری نوٹس نہ لیتی تو شاید یہ معاملہ ابھی تک حل نہ ہو پاتا ۔اس لیے اس کا سارا کریڈٹ عدالت عظمیٰ کو جاتا ہے جس کے بروقت نوٹس لینے کی وجہ سے کئی دنوں سے چین میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو اپنے وطن کی سرزمین دیکھنا نصیب ہوئی اور ان کے عزیز و اقارب کو انتظار کی گھڑیوں کے عذاب سے نجات مل سکی۔