اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) چینی سفیر یائوجنگ نے وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق مخدوم خسرو بختیار سے ملاقات کی ہے جس میں سی پیک کے حوالے سے زرعی شعبے میں تعاون اور دیگر امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔وفاقی سیکرٹری ہاشم پوپلزئی اور زرعی تحقیقاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عظیم بھی اس موقع پر موجودتھے ۔چینی سفیر نے خسرو بختیار کے وزیر منصوبہ بندی کے طور پر سی پیک کے حوالے سے انکی خدمات کو سراہااور ان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔خسرو بختیار نے ٹڈی دل کے حملے اور اس پر قابو پانے کی کوششوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔پاکستان اور چین کے درمیان "فری ٹریڈ ایگریمنٹ" موجود ہے ۔ جسکے مطابق313پاکستانی اشیاء کو ٹیرف کی مد میں رعایت دی گئی۔ ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے میں مزید64اشیاء کو لسٹ میں شامل کیا جائیگا۔وزیر تحفظ خوراک نے کہا دونوں ممالک کے مابین زرعی معاملات مثبت سمت میں جا رہے ہیں۔ خسرو بختیار نے کہا دونوں ممالک کے مابین زرعی معاونت سی پیک کا ایک اہم ترین جزو ہے ۔چینی تعاون سے ، پاکستان میں منہ کھر بیماری سے پاک زونز کے قیام کے معاملے میں پیش رفت پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔منہ کھر بیماری کے تدارک سے پاکستان کی گوشت کی برآمد میں اضافہ ہوگا۔چینی سفیر نے کہاکہ چینی کمپنیاں پاکستان میں زراعت کے شعبے میں سپیشل اکنامک زون کے قیام کی خواہاں ہیں اور اس سلسلے میں نجی اور سرکاری سرمایہ کاروں سے تعاون کی خواہاں ہے ۔