فیصل آباد(صباح نیوز) سابق صو بائی وزیرقانون اور مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اﷲ خاں نے کہا ہے کہ چینی سکینڈل کی نیب رپورٹ سے اصل ذمہ داروں کو عملی طور پر نکال کر حکومت نے اپنے ایک ارب روپے کے فراڈ کو ڈیڑھ ہوشیاری کے چکر میں تسلیم کرلیا ہے ۔ فیصلے کی تفصیلی رپورٹ پر اپنے 2سینئر عہدیداروں کو وعدہ معاف گواہ بنوانے والے بہت جلد حسب سابق یو ٹرن کی فضیلتیں سناتے نظر آئیں گے ۔کیونکہ سوال تو یہ تھا کہ چینی کی قیمتیں حالیہ حکومت کے ایک سالہ دور اور ہنی مون پیریڈ کے بعد بھی کیوں بڑھیں؟ مگر نیب کمیشن رپورٹ بنانے والوں نے چینی کی شارٹیج کے دوران ایکسپورٹ کی اجازت دینے والے سکینڈل کے اصل ذمہ دار اور ایک ارب روپے کی جھٹکا کرپشن کے بینیفشریز سی ای سی کے تمام شرکاء بشمول وزیراعظم عمران خان، اسد عمر، خسرو بختیار سمیت خاص دوست جہانگیر ترین، اتحادی چودھری برادران کے نام سوال کے جواب میں نہیں دیئے ۔ چینی بحران کے دوران ایکسپورٹ پر بنیای اعتراض کے جواب کی بجائے سیلز ٹیکس و دیگر ثانوی معاملات کو الزام کا حصہ بناکر اسد عمر کو وزیراعظم سے شاباش دلوانے کے لئے حکومتی مطلب کے مطابق رپورٹ تیارکروائی گئی ہے ۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا مسلم لیگ ن اس رپورٹ پر مناسب وقت پر عدالت جا سکتی ہے ۔ فی الحال حکومتی ہدایات کے مطابق تحقیقاتی رپورٹس بنا کر دینے والے انتہائی لائق اور ذمہ دار ماہر افسر واجد ضیاء کے ہوتے ہوئے ہم اس رپورٹ کا قدرتی حشر دیکھیں گے ۔