کراچی ، اسلام آباد (92 نیوزرپورٹ، سپیشل رپورٹر) سندھ حکومت نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے پر وزیراعظم سے انکوائری کا مطالبہ کر دیا، وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ اور ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر تنقید کے تیر برسائے ، ناصر حسین شاہ نے کہا حکومت بتائے آج چینی کی قیمت کیا ہے ، ان کی حکومت میں چینی کیوں مہنگی ہے ، نااہلی چھپانے کے لئے شوشے چھوڑے جارہے ہیں، چینی سکینڈل کی رپورٹ میں برآمدات کی اجازت دینے والے وزیراعظم کا نام شامل نہیں لیکن اومنی گروپ کا نام لیا جا رہا ہے ، مرتضی وہاب نے کہا وزیراعظم عمران خان نے بطور انچارج وزیر تجارت فریٹ سپورٹ سمری کی منظوری دی، وزیراعظم کی اجازت سے گیارہ لاکھ ٹن چینی کی ایکسپورٹ ہوئی، وزیراعظم کی اجازت سے دو ارب روپے کی فریٹ سبسڈی دی گئی، مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں اضافہ ایکسپورٹ کے سبب ہوا۔ شفاف تحقیقات کا تقاضہ کہ وزیراعظم سے بھی انکوائری کی جائے ۔مرتضی وہاب نے کہا کہ انہوں نے جو سوالات اٹھائے ہیں وزیراعظم جواب دیں گے تو بہتر ہو گا۔ دوسری طرف وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے وزیراطلاعات سندھ ناصرحسین اور مرتضی وہاب کے بیان پراپنے ردعمل میں کہا پیپلزپارٹی نے شوگرملز کے ذریعے اربوں کھربوں لوٹے ،کسی نے آج تک ان سے حساب نہیں مانگا،شوگر رپورٹ نے واضح کیا کس کس نے کتناکتنالوٹا،پیپلزپارٹی کاواویلاکرنابتارہاہے انھوں نے ن لیگ سے بھی زیادہ سبسڈی دی تھی،سندھ کی 99فیصدشوگرملززرداری خاندان اورانکے فرنٹ مین کی ملکیت ہیں،کون نہیں جانتا سندھ میں اومنی گروپ نے کتنی لوٹ مارمچائی ،زرداری اوران کے حواریوں نے کرپشن کے نت نئے طریقے ایجادکرائے ۔تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء ووزیر مواصلات مراد سعید نے کہاہے کہ سندھ حکومت کا یہ کہنا کہ مراد علی شاہ کو انکوائری کمیشن نے بلایا ہی نہیں ،کمیشن نے ایک بار نہیں بارہا وزیر اعلی سندھ کو پیش ہونے کیلے خط لکھے ، مراد علی شاہ نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کیطرف سے خط بھیج کر کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا،زرداری کے کرپشن میں مراد علی شاہ سہولت کاری کا کام کرتا رہا۔سب سے زیادہ سبسڈی وزیر اعلی سندھ نے زرداری کے او منی گروپ کو دی ۔عمران خان نے ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ بڑے مافیا کوہاتھ ڈالا ہے ، چینی آٹا مہنگا ہوتا تھا لیکن کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی تھی ۔