کٹھمنڈو ، بیجنگ ( نیٹ نیوز ،این این آئی ) چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ کے موقع پر چین اور نیپال نے ریل کے رابطوں سمیت 20 معاہدوں پر دستخط کر د ئیے ہیں ۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے رابطوں، سکیورٹی، سرحدی انتظام، تجارت، سیاحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس دورے میں چینی صدر نیپال اور تبت کے درمیان ایکہمالیائی راستے کی تعمیر کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔ تاہم نیپالی حکام نے دونوں ممالک کے درمیان ملزمان کی حوالگی کے کسی معاہدے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے ۔ علا وہ ازیں چینی صدر شی جن پنگ نے نیپال کو اگلے دو سال میں 56 ارب روپے کی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔حکام کے مطابق نیپال کی صدر بدیا بھنڈاری کے ساتھ ملاقات کے دوران شی جن پنگ نے نیپال کو اگلے دو سال تک 56 ارب روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے نیپال کی ترقیاتی کاموں کیلئے اگلے دو برسوں کے دوران یہ رقم میزبان ملک کو دی جائے گی۔چین کے صدر شی جن پنگ نے نیپالی وزیر اعظم خادما پرساد شرما سے بھی کٹھمنڈو میں ملاقات کی۔ نیپالی وزیر اعظم نے کہا کہ نیپال چین کے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی بھر پور حمایت کرتا ہے اور ایک چین کے اصول کی حمایت پر مضبوطی سے کاربند ہے ۔نیپال کسی بھی قوت کو نیپال کی سرزمین کو چین مخالف علیحدگی پسند سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیگا۔شی جن پنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین کے کسی بھی حصے میں علیحدگی کی کسی بھی کوشش کا نتیجہ ناکامی کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔