کراچی ( سٹاف رپورٹر ) کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث بلوچ لبریشن آرمی کے دہشت گرد کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امان اﷲ افغانستان کے شہر قندھار میں مارا گیا ہے ، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ امان اﷲ نے حملہ آوروں کو بلدیہ ٹائون میں رہائش فراہم کی تھی اور حملے کے بعد امان اﷲ بلوچستان فرار ہوگیا تھا جہاں سے وہ افغانستان چلا گیا، امان اﷲ بی ایل اے کے سربراہ اسلم اچھو کا قریبی ساتھی تھا، اسلم اچھو کی افغانستان میں ایک خود کش حملے میں ہلاکت کے بعد امان اﷲ کے بہنوئی بشیر زیب کو بی ایل اے کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا،امان اﷲ چینی قونصل خانے پر حملہ کرنے والوں سے رابطے میں تھا،دہشتگرد کی ہلاکت کی تصدیق کسی سرکاری ذریعے سے نہیں ہوسکی۔ علاوہ ازیں انسداددہشت گردی عدالت نے چینی قونصلیٹ حملہ کیس میں پولیس کی جانب سے کیس اے کلاس کرنے کی درخواست مسترد کردی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا، عدالت نے کیس کی تفتیش پر سوال اٹھادیا۔ پولیس نے کیس کی رپورٹ پیش کی تو عدالت نے سی ٹی ڈی کی رپورٹ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ رپورٹ میں ایس پی کے دستخط کیوں نہیں ہیں، اتنے بڑے واقعے کے مقدمہ کو اے کلاس کیوں کیا، ملزمان کی گرفتاری کی کوشش کیوں نہیں کی جارہی۔ عدالت نے حکم دیا کہ تفتیش کریں اور ذمہ داروں کو گرفتار کریں، 24 جنوری تک پیشرفت رپورٹ سے آگاہ کیا جائے ۔ تفتیشی افسرنے بتایا کہ رپورٹ میں اسلم اچھو کو عدم گرفتار ظاہرکیا گیا ہے ، اسلم اچھو کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں لیکن تاحال تصدیق نہیں ہوئی، 4کلاشنکوف، دو آئی ای ڈی بم، ڈیٹونیٹر، ہینڈ گرنیڈ، دھماکا خیز مواد اور گولیاں بر آمد ہوئیں، مقدمے میں دہشتگردی دفعات، سندھ اسلحہ ایکٹ و دیگر دفعات شامل کی گئیں، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ میں ایس پی کا نام بھی لکھ کر جمع کرائیں، عدالت نے مزید سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی۔