پشاور(خبر نگار ،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کے حوالے سے آئی ایم ایف کی پوزیشن میں مثبت تبدیلی آئی ہے ،ہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے قریب آگئے ہیں جو ایک اچھا معاہدہ ہوگا ۔پشاور میں خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایران اورافغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے ،ہم خطے کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں ، ترکی اور ایران کو گیس منصوبوں میں شامل کرنا ہماری خواہش ہے جبکہ ہم افغانستان میں قیام امن کیلئے ہر ممکن کردار اداکر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کی معیشت کیلئے اقدامات پر اتفاق رائے ہوا ہے تاہم کوشش ہوگی آئی ایم ایف کے ساتھ ممکنہ معاہدہ آخری ہو جسکے بعد ہمیں آئی ایم ایف جانے کی کبھی بھی ضرورت نہ پڑے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کسی نے باہر سے آکر ٹھیک نہیں کرنا، ہم ہی اسے ٹھیک کریں گے ، ہم بہتر فیصلے کریں گے تو معیشت اٹھے گی اور یہ صرف سرمایہ کاری سے ہوگا،ا نہوں نے کہا کہ ٹیکس کا دائرہ وسیع کرنا ضروری ہے ،اس کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھے گا، ایف بی آر کے چھاپوں اور آڈٹ سے ٹیکس نہیں بڑھے گا، کوشش ہے کہ چھوٹے تاجر کے لیے انتہائی آسان ٹیکس سسٹم لائیں جو ایک صفحے کا ہو اور اسے سال میں ایک مرتبہ ٹیکس جمع کرانا پڑے ، وہ سسٹم اسلام آباد میں کامیاب ہوگا جسکے بعد ملک بھر میں نافذ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں لوڈشیڈنگ نہیں ہونی چاہئے ، سال میں دو ماہ ایسے ہوتے ہیں جس میں کے پی سے گیس نہیں آتی، تاپی گیس منصوبہ ختم نہیں ہوا اس پر کام جاری ہے ،انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے ہر ممکن کردار اداکر رہے ہیں،طور خم بارڈر 24گھنٹے کھلنا چاہئے ، تجارت بڑھے گی تو برآمدات میں اضافہ ہو گا جس سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی،انہوں نے کہا کہ کرک،لکی مروت اورکوہاٹ میں گیس دریافت ہوئی ، بلوچستان سے آنے والی بیلٹ میں معدنیات کا ذخیرہ ہے ،خیبرپختونخوا میں سیاحت کو فروغ دینے کی ضروت ہے ،انہوں نے صوبائی دارالحکومت کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور افغانستان اور وسطی ایشیا کیلئے قدرتی تجارتی راہداری ہے ،ہمیں مشرقی اور مغربی ممالک سے تعلقات بہتر کر کے تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے ، بھارت میں تو انتخابات تک کسی بہتری کی امید نہیں لیکن مغربی ممالک جیسے ایران اور افغانستان کے ساتھ ہمیں اپنی بھرپور قوت کے ساتھ تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ الگ سے ٹیکسٹائل منسٹر کے لیے وزیراعظم سے بات کروں گا،اسدعمرنے کہاکہ اگلے بجٹ میں ٹیکس نیٹ کے لئے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے ، ٹیکس کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھے گا ۔ اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) مشیر برائے تجارت ، صنعت وپیداوارعبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بجلی اورگیس کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی،دیگر ممالک سے مزید آزاد تجارتی معاہدے کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سیکرٹری تجارت محمد یونس ڈھاگہ بھی ان کے ساتھ تھے ،مشیر تجارت نے کہا کہ غیرضروری اشیا پرریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے اور فرنس آئل کی درآمد پرپابندی عائد ہونے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران درآمدات میں5فیصد کمی ہوئی اور2 ارب ڈالر کی بچت ہوئی ، برآمدات میں4فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ روپے کی قدر میں کمی کے آئندہ5 ماہ میں برآمدات میں مزید فوائد نظر آنا شروع ہو جائینگے ۔ مشیر امورتجارت نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بجلی اورگیس کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی صرف یہ فیصلہ ہوا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جائینگے ۔ عبدالرزاق دائود نے کہا کہ ہماری پالیسی ٹھیک جا رہی ہے ۔آئندہ 5 ماہ میں مزید بہتری ہو گی، سیکرٹری تجارت نے بتایا کہ ماہ جنوری میں درآمدات میں 19فیصد کمی ہوئی ہے ، برآمدات میں اضافے کیلئے افریقہ کی نئی منڈیوں کو تلاش کررہے ہیں، 10بڑے ممالک میں ٹریڈ آفس کھول رہے ہیں۔ درآمدات میں کمی کی ہماری پالیسی درست سمت میں گامزن ہے ۔انہوں نے کہ خوردنی تیل سے متعلق ہماری پالیسی درست نہیں کیونکہ3 ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کیا جاتا ہے ۔