لاہور(نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے لیگی رہنما کیپٹن صفدر کی ضمانت منسوخی کے لیے حکومت پنجاب کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی ابتدائی سماعت کی تھی تاہم آج ان کی عدم دستیابی کی وجہ سے جسٹس ملک شہزاد احمد نے سماعت کی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے استدعا کی سماعت ملتوی کی جائے تاہم عدالت نے اسے مسترد کرتے ہوئے قرار دیا آپ دلائل دیں، ہم فیصلہ کردیتے ہیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر اکرام اﷲ نیازی نے دلائل دئیے کیپٹن (ر) صفدر نے سیشن کورٹ میں ریاستی اداروں کے خلاف میڈیا ٹاک کی جوقابل اعتراض ہے ، ان کے خلاف پرچے میں دفعہ 124 اے لگائی گئی جو ناقابل ضمانت اور سزا عمر قید ہے ۔ عدالت نے استفسار کیا آپ لکھتے ہیں کیپٹن صفدر نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا، ماضی میں یہ حکومت بھی احتجاج کرتی رہی، کیا اس کے خلاف بھی مقدمہ درج ہونا چاہیے ، سرکاری وکیل نے کہا احتجاج ہونا چاہیے مگر قانون کے دائرے میں ،کیپٹن صفدر نے حکومت کو گرانے اور عوام میں نفرت پیدا کرنے کے لیے تقریر کی ،عدالت ماتحت عدالت کا ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے ۔