اسلام آباد،لاہور (سپیشل رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ،صباح نیوز،آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ملک میں لاک ڈائون کامیاب نہیں ہوگا، قوم متحد ہو کر کورونا کیخلاف لڑ سکتی ہے ،ہم نے پاکستان کی تاریخ کا 8ارب ڈالر کاریلیف پیکیج دیا۔قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا کورونا وائرس کی جنگ لڑ رہی ہے ۔ہر ملک اپنی صلاحیت کے مطابق یہ جنگ لڑرہا ہے ۔اس وقت چین واحد ملک ہے جو اس جنگ کیخلاف کامیاب ہوا ۔چین نے ووہان شہر میں 2کروڑ لوگوں کو وائرس پر قابو پانے کیلئے لاک ڈائون کردیا۔اگر ہمارے بھی چین کے مطابق حالات ہوتے تو میں بھی پورے ملک میں لاک ڈائون کردیتا ۔ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہماری 25فیصد آبادی شدید غربت میں زندگی بسر کررہی ہے ۔ایسے گھرانے بھی موجود ہیں جو دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے ۔20فیصد ایسے لوگ ہیں جو غربت کی لکیر کے ارد گرد ہیں۔ان کو بھی ایک جھٹکا پڑا تو وہ غربت کی لکیر سے نیچے آسکتے ہیں۔یہ لوگ 9کروڑ کے قریب بنتے ہیں، اس صورتحال میں اگر ہم ملک میں لاک ڈائون کرتے ہیں تو ہم ان لوگوں کا خیال نہیں کرسکیں گے ۔یہ لوگ بالکل بیروزگار ہو کر گھروں میں بیٹھ جائینگے ،ان کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں ہوتا۔یہ بات ذہن میں رکھ لیں کوئی لاک ڈائون کامیاب نہیں ہوسکتا۔آپ دنیا میں دیکھ لیں کہ کیا ہورہا ہے ۔برطانیہ کے وزیر اعظم کو کرونا وائرس ہوگیا ۔ساری قوم مل کر جنگ کرکے اس وائرس کیخلاف لڑ سکتی ہے ۔امریکہ کو دیکھ لیں کہ ان کا کیا ہوا ہے ۔ یہ جنگ وسائل سے نہیں ، اتحاد سے جیتی جاسکتی ہے ۔ہمارے ہمسایہ ملک بھارت کو دیکھ لیں ، انہوں نے دودن پہلے لاک ڈائون کیا ۔حالات ایسے پیدا ہوگئے کہ ان کے وزیر اعظم مودی نے قوم سے معافی مانگی ۔انہوں نے اعتراف کیا کہ میں نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈائون کیا،اب ہندوستا ن اگر لاک ڈائون ہٹائے گا تو کورونا وائرس پھیل جائے گا۔پبلک سڑکوں پر آجائے گی ۔ہم نے جنگ حکمت سے لڑنی ہے ،ہم نے اپنے ملک کے حالات دیکھنا ہیں۔ جب ہم ملک کو لاک ڈائون کرینگے تو کیا ہم لوگوں کو گھروں پر کھانا پہنچا سکیں گے ؟ اگر ہم یہ کام نہیں کرسکتے تو یہ لاک ڈائون کامیاب نہیں ہوسکتا۔ہم نے بڑی مشکل سے پاکستان کی تاریخ کا 8ارب ڈال کاریلیف پیکیج دیا ،۔ہم نے کورونا ریلیف فنڈ قائم کیا، اس کا اکائونٹ نیشنل بینک میں ہے ، کل سے جو بھی اس اکائونٹ میں پیسہ ڈالے گا ، ملک کے اندر یا باہر سے کسی قسم کے سوالات نہیں ہونگے ، اس پیسے کو اگر ٹیکس دستاویزات میں ظاہر کیا جاتا ہے ریلیف فنڈز میں حصہ لینے والوں کو ٹیکس ریلیف بھی ملے گا،ہمارے پاس صرف دوچیزیں ہیں،ہمارے پاس سب سے بڑی چیز ایمان ہے ۔ہمارا ماٹو ایمان ، اتحاد ، تنظیم ہے ، اس میں سب سے بڑی چیز ایمان ہے ۔ایمان کی وجہ سے ہماری قوم سب سے بڑی خیرات دیتی ہے ۔ہم نے کورونا وائرس کیخلاف ٹائیگر فورس قائم کی ہے ۔یہ ہماری فوج اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر ملک میں کام کرے گی۔ ہم نے وزیر اعظم ہائوس میں ایک سیل قائم کیا جو صورتحال کو مانیٹر کررہا اور ڈیٹا کو دیکھ رہا ہے ۔ہم آپ کو پانچ ہفتوں میں بتا دینگے کہ کورونا وائرس کی صورتحال کیا ہے اور یہ کس طرف جارہا ہے ۔ہم جن علاقوں میں لاک ڈائون کرینگے ہماری ٹائیگر فورس ان علاقوں میں کھانا پہنچائے گی۔ جو لوگ ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں اور کررہے ہیں ان کو آگاہ کرتا ہوں کہ ریاست سخت ایکشن لے گی۔ذخیرہ اندوزی ہوئی تو لوگ بھوکے مرینگے ۔ ہم احساس پروگرام کے تحت لوگوں کو گھروں میں پیسے پہنچارہے ہیں۔ ہم اس اکائونٹ سے ان کے پیسے بڑھا دینگے ،اس فنڈز کا آڈٹ بھی ہوگا۔ سٹیٹ بینک نے یہ فیصلہ کیا کہ جو بھی بزنس مین اپنے لوگوں کو بیروزگار نہیں کرے گا بینک انہیں آسان قرضے دے گا۔ہمارے احساس پروگرام کے فیس بک پیج پر گائوں میں بیٹھے لوگوں کو رجسٹرڈ کرینگے ۔جو لوگ خیرات دینا چاہتے ہیں انہیں بھی رجسٹرڈ کرینگے ۔قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے تمام اقدامات کریں گے ،کورونا کیساتھ غربت جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے ، اندرون و بیرون ملک مخیر حضرات ہمارے لئے امید کی کرن ہیں۔معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی جن کا اعلان بہت جلد کیاجائے گا۔ مشیر تجارت نے بتایا کہ تمام بڑے کارخانوں کے مالکان کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ ملازمین کو تنخواہوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی کٹائی سے وابستہ افراد کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کو جلد حتمی شکل دی جائے گی ۔ وزیر برائے اقتصادی امور نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں 93 انٹر نیشنل این جی اوز کو ملک میں چھ ماہ کے لئے کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ مزید 53 اداروں کی درخواست زیر غور ہے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر صوبوں میں لاک ڈائون کے مکمل اختیارات صوبوں کو سونپ دئیے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آ ج ہو گا۔ کابینہ 4 نکاتی ایجنڈا پر غور کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے ۔