اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن مدارس ریفارمز سے شدید پریشان ہیں اور اپنی ڈوبتی ہوئی سیاست بچانے کیلئے حکومت کیخلاف احتجاج کا راستہ اختیار کئے ہیں ۔حکومتی ترجمان مولانا فضل الرحمن کا احتجاجی مارچ ناکام بنانے کیلئے عوامی سطح پر حکومتی موقف اجاگر کرنے میں سیاسی محاذ پر کھڑے رہیں ۔جمعہ کو وزیر اعظم آفس میں وزیر اعظم آفس کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں سیاسی صورتحال اور مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا ۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے ، اپوزیشن جماعتوں کیخلاف احتسابی عمل جاری رہے گا ۔انہوں نے کہاحکومت مدارس میں اصلاحات لا رہی ہے جس سے مولانا فضل الرحمن شدید پریشان ہیں جبکہ وہ اپنی ڈوبتی کشتی بچانے کیلئے آزادی مارچ اور احتجاج کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا اصلاحات سے مدارس کے طلبہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہوں گے ۔ حکومتی ترجمانوں نے کہاکہ مولانا کوچاہیے آزادی مارچ کی تاریخ نہ بدلیں اور اسلام آباد آجائیں تاکہ قوم پر انکے مذموم سیاسی مقاصد عیاں ہونے چاہئیں۔وزیر اعظم نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایت کی کہ وہ سیاسی محاذ پر ڈٹ کر کھڑے رہیں اور عوام کو دھرنے والوں کے مذموم مقاصد سے آگاہ کیا جائے ۔اجلاس میں معاشی صورتحال کابھی جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔وزیر اعظم نے پارٹی ترجمانوں کو ہدایت کی کہ عوام کو دھرنے والوں کے مذموم مقاصد سے آگاہ کیا جائے ۔ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ سالہا سال سے سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے اس ادارے کی بحالی کو ماضی کی حکومتوں کی جانب سے فراموش کیا جانا قوم پر ظلم کے مترادف ہے ۔ پاکستان سٹیل ملز کو بحال کرکے منافع بخش ادارہ بنانا چاہتے ہیں ۔ اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان سٹیل ملزعامر ممتاز و دیگر شریک تھے ۔ اجلاس میں سٹیل ملز کی بحالی کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں اور اس سلسلے میں مختلف آپشنز زیرغور آئے ۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے چین اور روس کی کمپنیوں کی جانب سے دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے ۔ وزیرِ اعظم سے گوجرانولہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی نے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی ۔ ملاقات کرنے والوں میں حاجی امیتاز احمد ، شوکت علی بھٹی اور سید فیض الحسن شامل تھے جبکہ معاون خصوصی نعیم الحق بھی ملاقات میں موجودتھے ۔ممبران قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم کو اپنے حلقوں سے متعلق معاملات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا حکومت کا اولین مقصد عوام کی خدمت اور ان کا معیار زندگی بلند کرنا ہے ۔ حکومت نے غربت کے خاتمے اور عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی پروگرام’ احساس ‘کا اجرا کیا ہے ۔ صحت سہولت کارڈ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہم میں اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے ممبران قومی اسمبلی کو عوام کے مسائل حل کرنے میں بھرپور اور متحرک کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور میں مقیم بچوں سے ناروا سلوک اور سہولتوں کی عدم فراہمی کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ۔ قانون نافذ کرنے والے اور دیگر اداروں کے افسران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل د یدی ہے جو ان شکایات کی تحقیقات کر کے رپورٹ آئی جی پولیس پنجاب کو بھیجے گی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں مقیم بچوں سے جنسی تشدد کے مبینہ واقعات نوٹس میں ہونے کے باوجود بیورو کی چیئرپرسن کی جانب سے نوٹس نہ لینے سے ان پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان جمعہ کو خراب موسم کے باعث سکردو نہ جاسکے ۔وزیر اعظم عمران خان نے سکردو میں جلسہ سے خطاب کرنا تھا تاہم خراب موسم کے باعث پرواز کو کلیئرنس نہ ملنے پر دورہ منسوخ کردیا گیا ۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان پیر کو تین روزہ دورہ پر چین روانہ ہوں گے ۔وزیراعظم کے دورہ چین کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیرمنصوبہ بندی خسروبختیار اور مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ بھی وزیراعظم کے ساتھ جائیں گے ۔ دورے کے دوران ایم ایل ون اور دیگر اہم معاملات پر ملاقاتیں ہوں گی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی چینی حکام سے بات چیت ہوگی۔وزیراعظم کے دورہ چین میں متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوں گے جبکہ وہ چینی صدر سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقات کریں گے اور مسئلہ کشمیر پر حمایت پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کریں گے ۔وزیراعظم کے دورہ چین میں پاک چین جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے امور بھی زیر غور آئیں گے ۔