کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میں سندھ اسمبلی، اپنی قیادت اور سندھ کے عوام کو جوابدہ ہوں، مہنگائی کے طوفان کا وفاقی حکومت سے حساب لیا جائے ،نااہلی کا حساب بھی ان سے لیا جائے ،کراچی کے عوام کو بھی صفائی مہم میں ہمارے ساتھ تعاون کرنا ہوگا اور ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا پھر یہ شہر صاف ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار اتوارکی صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک 9 گھنٹے شہرکے دورے کے دوران ’’کلین مائی کراچی صفائی مہم‘‘ کا جائزہ لینے کے موقع پرمختلف اضلاع میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ تاحال کلین کراچی مہم کے تحت کراچی ڈویژن سے 70 فیصد کچرا اٹھالیا، اگلے مرحلے میں سڑکوں کی حالت بہتربنانے اوران کی مرمت اور تعمیرشروع کریں گے ۔ 9گھنٹے طویل دورے میں شہریوں کی جانب سے ملنے والی پذیرائی نظرانداز کرنے پر وزیراعلی میڈیا سے ناراض ہوگئے اور کہا کہ مجھے کچھ میڈیا کے دوستوں سے شکایت ہے ،وہ ہمارے کام کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھ رہے بلکہ تنقید کر رہے ہیں،دورے میں لوگوں نے مجھ سے محبت کا اظہار کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے ، وہ میڈیا پر نہیں دکھائے جاتے لیکن جو تھوڑ ا بہت کچرا رہ گیا ہے وہ لازمی دکھائیں گے ۔ قبل ازیں دورہ کراچی کے سلسلے میں وزیراعلیٰ سب سے پہلے عبداللہ ہارون روڈ ۔ اس کے بعد صدر الیکٹرانک مارکیٹ پہنچے ۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ کورنگی کاز وے کا معائنہ کرنے گئے اور وہاں پر شجرکاری کی مناسبت سے نیم کا پودا بھی لگایا ۔ وہ شارع فیصل کے راستے میں ملیر بکراپیڑی کے قریب تعمیراتی سامان سڑک پر پھینکنے پر برہم ہوگئے ،اور متعلقہ حکام کو خبردار کیا کہ کچھ افسروں کو فارغ کروں گا پھر آپ کو سمجھ آئے گی۔ بھینس کالونی میں جیالوں نے وزیراعلی کو دیکھتے ہی جئے بھٹو کے نعرے لگائے اور مراد علی شاہ کا پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے استقبال کیا۔علاوہ ازیں منگھوپیر میں ڈگری کالج بند ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری کالجز سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے منگھوپیر درگاہ پر بھی حاضری دی اور مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔