نئی دلی،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت کا پاکستان کیخلاف فیٹف کا سیاسی استعمال ،بلی تھیلے سے باہر آگئی۔بھارت نے پاکستان کیخلاف فیٹف کے سیاسی استعمال کا اعتراف کرلیا۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ بھارت کی کوششوں سے پاکستان فیٹف گرے لسٹ میں برقرار ہے ،بھارتی کوششوں سے پاکستان فیٹف کے ریڈار پر آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو دبائو میں لانے میں کامیاب رہے اور ہمارے مختلف اقدامات کی وجہ سے پاکستان کا رویہ بدلا ۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارتی حکومت کی کوششوں کے باعث ہی اقوام متحدہ نے لشکر جھنگوی اور جیش محمد جیسی تنظیموں پر پابندی لگائی ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کے کسی دبائو کے آگے بھی نہیں جھکیں گے ۔پاکستان نے گرے لسٹ میں برقرار رکھنے پر فیٹف کے سیاسی استعمال کا سوال اٹھایا تھا۔شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا تھا کہ فیٹف کا فیصلہ سیاسی ہے یا پھر تکنیکی،اب پاکستان بھارت کو فیٹف لسٹ میں شامل کرنے کیلئے شواہد پیش کرے گا۔ بھارتی وزیرخارجہ کے اعتراف نے فیٹف کی غیر جانبداری کی قلعی کھول دی ہے ۔فیٹف بھارتی استبداد میںایک سیاسی آلہ کار بن چکا ہے ۔بھارتی وزیر خارجہ کے اعتراف نے ایک بار پھر فیٹف کی ساکھ اور غیر جانبداری پر بڑا سوال اٹھا دیا ہے ۔اس اعتراف سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ بھارتی ہندو توا عالمی اداروں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہا ہے ۔ذرائع نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا اب فیٹف یہ تسلیم کرے گا کہ وہ بھارتی دبائوکے زیر اثر فیصلے کرتا رہا ہے ؟ کیا عالمی ادارے بھارت کی جانب سے ہائی جیک کئے جانے کے بعد اپنی ساکھ برقراررکھ سکیں گے ؟کیافیٹف اس بات کااعتراف کرے گا کہ وہ مغربی استبداد کا ایک آلہ کار بن چکا ہے ؟کیا یہ بیان فیٹف کے مغربی استبداد کے آلہ کار ہونے کے پاکستان کے بیانیہ کو تقویت نہیںدیتا؟فیٹف کو اب فوری طور پر بھارت کی رکنیت ختم کرنا ہوگی یا پھر بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔اس ساری صورتحال میں یہ چیز واضح ہوتی ہے کہ بھارت علاقائی سیاسی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے فیٹف میںاپنی رکنیت کو بطور ہتھیار استعمال کررہاہے ۔ اگرچہ بھارتی کمپنیاں داعش اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کو ہتھیا رفروخت کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں مگرفیٹف نے شواہد سامنے آنے کے باوجود آنکھیںموند رکھی ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’امریکی محکمہ خزانہ ‘‘ کے مطابق بھارت عالمی سطح پر’’ ہوالہ ‘‘کے ذریعے سے خفیہ طور پر پوری دنیا میںرقوم منتقل کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اس کے باوجود ایف اے ٹی ایف اس معاملے پر چشم پوشی کا مظاہر ہ کررہا ہے ۔بھارتی تنظیمیں اور افراد نے 3ہزار 201غیر قانونی اور مشکوک ٹرانزیکشنز کے ذریعے 1.53 بلین ڈالر دوسرے ممالک منتقل کئے ۔اقوام متحدہ کو اس معاملے پر آنکھیں کھولنی ہونگی اور ایف اے ٹی ایف کو سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال ہونے سے روکنا ہوگا جبکہ ادارے میںبھارتی منفی کردار کو بھی روکنا ہوگا۔اقوام متحدہ اور یورپی یونین جیسے عالمی اداروںکو بھی بھارت کی ہائی جیکنگ اور بلیک میلنگ کیخلاف اقدامات کرنا ہونگے یا پھر دنیا بھارتی جرائم پر اب بھی چشم پوشی کا مظاہرہ کریگی؟۔