دین اسلام میں حقوق العباد کا خاص مقام ہے اور بندوں کے حقوق کا خیال رکھنے والوں کا درجہ سب سے بلند ہے ۔ بھوکے کو کھانا کھلانا اور پیاسے کوپانی پلانا عظیم نیکی ہے ۔ حضرت عثمان ؓ نے مدینہ میں کنواں خرید کر عام لوگوں کیلئے وقف کردیا تھا ۔ پرانے وقتوں میں مسافروں کے ٹھہرنے کیلئے سرائے تعمیر کرائی جاتی تھیں جہاں بے آسرا لوگ اور مسافروں کے قافلے پڑاؤ کرتے تھے ۔ ایک زمانہ تھا جب مساجد کے دروازے بھی کھلے رہتے تھے اور کوئی راہ چلتا مسافر رات بسر کرلیتا تھا پھر زمانہ بدل گیا حکومتیں اور لوگ اپنی ذمہ داریوں کو بھلا بیٹھے لیکن وقت ایک مرتبہ پھر بدلا ہے اور آج عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ہیں ۔ عمران خان زمینی حقائق سے بخوبی آگاہ ہیں اور غریب آدمی کے مسائل و مشکلات ان سے مخفی نہیں، یہی وجہ ہے کہ انہو ں نے پاکستان میں ریاست مدینہ کا تصور پیش کیا اور ریاست مدینہ کے ماڈ ل پر پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کا عزم کیاہے ۔ ایسی فلاحی ریاست جہاں محروم اور لاچار لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے او رریاست اپنے عوام کا ایسا ہی خیال رکھتی ہے جیسا ایک ماں اپنے بچوں کیلئے فکر مند رہتی ہے ۔چنانچہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ریاست مدینہ کے ماڈل کو سامنے رکھتے ہوئے بے آسرا افراد اور مسافروں کیلئے ہر بڑے شہر میں پناہ گاہیں / شیلٹر ہوم تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ جہاں نہ صرف بے آسرامرد و خواتین او رمسافروں کو سر چھپانے کی جگہ میسر ہو بلکہ انہیں ناشتہ اور کھانا بھی مفت فراہم کیاجائے ۔ حقوق العباد کی سب سے عظیم نیکی عمران خان کے حصے میں آئی ہے ۔ وزیراعظم کے اس اقدام سے پارکوں،گلیوں،بازاروں اور کھلے آسمان تلے رات بسر کرنے والے اور موسموں کی سختیاں برداشت کرنے والے ہزاروں افراد کے لئے راحت کا بندوبست ہوگیاہے ۔ماضی میں حکومتی سطح پر اس نوعیت کے منفرد ادارے قائم کرنے کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔ یہ انسانیت سے محبت کا معاملہ ہے ۔وزیراعظم کے اس مشن کی تکمیل میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار بھی پیش پیش ہیں۔وزیراعلیٰ نے گوجرانوالہ کے بعد لاہور میں گزشتہ دنوں پانچ نئی پناہ گاہوں کا افتتاح کیاہے ۔لاہور میں پانچ پناہ گاہیں قائم کردی گئی ہیں ۔ان پناہ گاہوں کی تعمیر کا کام گزشتہ برس نومبر میں شروع کیاگیا تھا ان عمارتوں کی تعمیر پر 296 ملین روپے خرچ آئے ہیں دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں ۔ ان پناہ گاہوں میں روزانہ 800 سے زائد مسافر وں کیلئے رہائش کی سہولت میسر ہوگی ۔ تحریک انصاف کی یہ خوش قسمتی ہے کہ اسے عمران خان جیسا لیڈر میسر آیا او رجس کی بدولت دکھی اور بے آسرا لوگوں کی خدمت کرنے کی سعادت اس کے حصہ میں آئی۔ پاکستان بالخصوص پنجاب کے عوام بہت دریا دل اور مہمان نواز ہیں جو انسانیت کی بھلائی کے کار خیر میں بہت بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ان کے دل احساس کی دولت سے بھی مالا مال ہیں اور امید کی جاسکتی ہے کہ معاشرے کے مخیر اور صاحب ثروت افراد تحریک انصاف او ر وزیراعظم عمران خان کے عظیم انسان دوست منصوبہ میں ہاتھ بٹانے کیلئے آگے آئیں گے او رپورے صوبے میں پناہ گاہوں کے قیام سے ریاست مدینہ کی جھلک ہر طرف نظر آئے گی او ربے آسرا افراد ایک وقت کی روٹی او رایک رات کے قیام کیلئے دربدر بھٹکتے نہیں پھریں گے اور نہ ہی کسی کے آگے دست سوال دراز کریں گے ۔ اﷲ تعالی وزیراعظم عمران خان کے اس کا ر خیر کو قبول فرمائے اور پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی مملکت بنانے میں عمران خان کو کامیاب کرے ۔(آمین)