لاہور ،کراچی،ٹنڈو محمد خان، سکھر، پنو عاقل ، جیکب آباد(خبرنگارخصوصی،سٹاف رپورٹر ، بیورو رپورٹ، نامہ نگار،نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ کٹھ پتلی حکومت 5 جولائی 1977 کے جرم کی انتہا ہے ، اب پاکستان میں یہ باب ہمیشہ کیلئے بند ہونیوالا ہے ۔5 جولائی کے یوم سیاہ کے متعلق پیغام میں انہوں نے کہا کہ5 جولائی 1977 کو آئین معطل، جمہوریت کو لپیٹا اور منتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کو ہٹایا گیا۔ چار دہائیاں گزرنے کے باوجود جمہوریت اب بھی پنپنے کے شروعاتی مراحل میں ہے ۔ صوبائی خودمختاری کے نفاذ کیلئے گنجائش محدود کی جا رہی ہے ۔عام شہری کورونا کی وبا اور ٹڈی دل کے رحم و کرم پر ہیں۔دو وقت کی روٹی اور انصاف مہنگے ہیں۔ مزدوروں کے سروں پر بیروزگاری کی تلواریں لٹک رہی ہیں ، ہر گزرتے دن کیساتھ غریب مزید غریب ہوتا جارہا ہے ۔ مذہبی انتہا پسندی ، عسکریت پسندی، فرقہ واریت اور لسانیت کو اپنی جابرانہ حکمرانی کو قائم رکھنے کیلئے ہتھیار بنانے والوں کو ہٹا دیا جائیگا، ان کو اسی طرح ہٹایا جائیگا جیسے نسل پرستی اور نفرت کے بیوپاری جعلی عظما کے مجسموں کو ہٹایا جا رہا ہے ۔ پیپلز پارٹی نے آئین و جمہوریت کیلئے بے مثال جدوجہد اور لازوال قربانیاں دی ہیں، یہ جدجہد عوام کی حتمی فتح تک جاری رہیگی۔دریں اثنا سندھ میں یوم سیاہ مناتے ہوئے پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے مختلف شہروں میں ریلیاں اور جلوس نکالے ،ٹنڈو محمد خان، سکھر، پنوعاقل، جیکب آباد، میہڑ، میرپور ماتھیلو، نوکوٹ میں بھرپور احتجاج کے دوران آمریت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور چودھری منظور احمد نے بیان میں کہا کہ بد قسمتی سے آج بھی قومی افق پر سیاہ دن کے سائے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے یوم سیاہ کے سلسلہ میں ملک کے بیشترشہروں میں احتجاجی اجتماعات نہیں ہو سکے ۔ تاہم جیالوں نے سوشل میڈیا پر اور دیگر متبادل ذرائع سے اپنا احتجاج بھرپور طریقہ سے رجسٹر کرایا ہے ۔ بد قسمتی سے آج بھی قومی افق پر سیاہ دن کے سائے ہیں۔پیپلز پارٹی کراچی کے صدر و صوبائی وزیر سعید غنی، سیکرٹری جنرل جاوید ناگوری، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات آصف خان نے بیان میں کہا کہ آمریت کے پروردہ آج بھی سیاسی قیادت کا کردار ختم کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہیں۔